ایمزٹی وی (اسلام آباد)اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی کابینہ اورنگزیب عالمگیر کی کابینہ ہے، انہیں معلوم ہونا چاہیئے کہ نا تو بیرون ملک آف شور کمپنی بنانا جرم ہے اور نہ پیسے دینا لیکن بچوں کو حرام کے پیسے دینا جرم ہے۔ جہانگیرترین کے پیسے ہرجگہ ڈکلیئرڈ ہیں لیکن کہا جارہا ہے کہ جہانگیرترین نے یونائٹیڈ شوگر ملز کے شیئرخریدے لیکن حنیف عباسی کے وکیل کو یہ بھی نہیں پتا کہ دسمبر2007 میں جہانگیرترین ایک عام شہری تھے، جہانگیر ترین پر سرکاری خزانے کے غلط استعمال کا کوئی الزام نہیں اور چیف جسٹس صاحب نے ان کی صداقت کا اعتراف کیا۔
تحریک انصاف کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے سامنے جھوٹ بولنا جرم ہے اورحنیف عباسی نے جھوٹ بولا جب کہ غلط حلف نامہ بھی لگایا، عدالت نے حنیف عباسی کے حلف نامے کا نوٹس لے لیا ہے اور وہ کم ازکم 7 سال کے لیے جیل جائیں گے، اس لیے اب ان کو اپنی فکر ہونی چاہئے۔ اس کے علاوہ سوال اٹھتا ہے کہ ایس ای سی پی کے خفیہ کاغذات حنیف عباسی کے ہاتھ کیسے آئے، کیا انہوں نےایس ای سی پی سے کاغذات چوری کروائے، اگر ایسا ہے تو ان پر ایک اور مقدمہ بنتا ہے۔حنیف عباسی سپریم کورٹ میں جھوٹے بولنے اور غلط حلف نامہ جمع کرانے پر 7 سال کے لیے جیل جائیں گے
درحقیقت مسلم لیگ (ن) کی کوئی سیاسی یا قانونی حکمت عملی نہیں ۔ اگر بڑے رہنماؤں کا یہ حال ہوگا تو چھوٹوں کا کیا