ایمزٹی وی (اسلام آباد)سیکیورٹی اداروں کی جانب کلئیرنس نہ ملنے کے باوجود سابق وزیر اعظم نواز شریف لاہور کے لیے جی ٹی روڈ جانے پر بضد ہو گئے ہیں، زندگی اور موت اللہ کے حوالے ہے، نواز شریف نے سیکورٹی اداروں، نثار علی خان، شہباز شریف اور احسن اقبال کو، کورا جواب دے دیا ہے، وفاقی کابینہ قرآن پاک کے سایہ تلے نااہل وزیر اعظم کو رخصت کرے گی، شہباز شریف نے بھائی سے ملاقات کرتے ہوئے مشورہ دیا ہے کہ قومی اداروں کے خلاف کوئی بات نہ کی جائے جس کی نواز شریف حامی بھر لی ہے۔ دو دن ایک رات کے سفر میں قومی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی پر قوم کا جواب کیا ہو گا، فیصلہ ضمیر کرے گا۔ باوقار اور قومی اداروں کے خلاف ممکنہ ہرزہ سرائی کے خلاف گوجرانوالہ، گجرات، شیخوپورہ میں عام شہریوں اور لیگیوں کے درمیان تصادم کے خطرات کی بھی گھنٹی بجنے لگی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف بدھ کو بذریعہ جی ٹی روڈ اسلام آباد سے لاہور روانہ ہوں گے اس حوالے سے سکیورٹی اداروں نے کلیئرنس دینے سے انکار کر دیا جبکہ وفاقی وزارت داخلہ اور حساس اداروں کی نواز شریف سے موٹروے کا راستہ استعمال کرنے کی درخواست بھی کی گئی ہے۔ دوسری طرف مسلم لیگ (ن) نے نواز شریف کی لاہور روانگی پر سیاسی طاقت کے بھرپور مظاہرہ کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعظم قافلے کی صورت میں بدھ کی صبح 10 بجے پنجاب ہائوس سے ڈی چوک جائیں گے، لیگی کاررواں بلیو ایریا، زیرو پوائنٹ سے ہوتا فیض آباد پہنچے گا۔ فیض آباد سے نواز شریف مری روڈ سے راولپنڈی میں داخل ہوں گے، لیگی قافلہ مری روڈ سے گزرتا ہوا راولپنڈی کچہری اور پھر روات جائے گا، روات سے نواز شریف ساتھیوں اور کارکنوں کے ساتھ لاہور جائیں گے۔