ایمزٹی وی(اسلام آباد)چیف الیکشن کمشنر سردار رضا حیات کی سربراہی میں 4 رکنی بنچ نے درخواست کی سماعت ہوئی۔ جس کے بعدچیف الیکشن کمشنر نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ملی مسلم لیگ کی جانب سے راجہ عبدالرحمان ایڈووکیٹ الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔دوران سماعت چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ کیا آپ کی جماعت سے متعلق وزارت داخلہ کا خط آپ کے علم میں ہے،آپ خود کو وزارت داخلہ سے کلیئر کیوں نہیں کرا لیتے۔
اس پر ملی مسلم لیگ کے وکیل راجہ عبدالرحمان نے کہا کہ خط میں کہا گیاکہ اس جماعت کی رجسٹریشن سے سیاست میں تشدد کا عنصر آسکتا ہے، ہمیں وزارت داخلہ کے خط میں استعمال کی گئی زبان پر اعتراض ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ وزارت داخلہ کے خط کو چیلنج کرسکتے ہیں۔
وکیل ملی مسلم لیگ نے کہا کہ کیا الیکشن کمیشن وزارت داخلہ کی سفارش پر عملدرآمد کرنے کا پابند ہے،کیا اب ہر سیاسی جماعت کو وزارت داخلہ سے کلیئرنس لینا ہوگی، وزارت داخلہ نے شواہد کے بغیر ایک جواب دے دیاہے، الیکشن کمیشن قانون کے مطابق ملی مسلم لیگ کی رجسٹریشن پر فیصلہ کرے،
چیف الیکشن کمیشن نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ہماری تو اپنی کوئی اطلاع نہیں ہوتی،حکومت کی ہی مدد لے سکتے ہیں،اس پر چیف الیکشن کمشنر نے دلائل سننے کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔