ایمزٹی وی(اسلام آباد)وزیر اعظم سمیت اعلیٰ حکومتی ارکان نے گزشتہ روز آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کوقومی معیشت پر بریفنگ دی، اس موقع پر وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے ساتھ وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر داخلہ و پلاننگ احسن اقبال بھی موجود تھے۔ اس موقع پر غلط فہمیاں دور کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
میڈیاذرائع کے مطابق آرمی چیف کو پاک چین اقتصادی راہداری کے حوالے سے بھی حقائق سے آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کی صدارت وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کی جس میں بیرونی مسائل و خطرات اور قومی سیکیورٹی کی صورتحال پر بھی بریفنگ ہوئی۔ یہ اجلاس آرمی چیف کی جانب سے قومی معیشت کی صورتحال پر اظہار تشویش کے تقریباً ایک ہفتے بعد ہوا ہے۔
کراچی میں آرمی چیف کے ایک سیمینار سے خطاب کے بعد ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھی اپنی نیوز کانفرنس میں کہا تھا کہ قومی معیشت بہت بری نہیں تو بہت اچھی بھی نہیں ہے۔ اس بیان پر وزیر داخلہ احسن اقبال نے سخت ردعمل کا اظہار کیا تھا۔ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے آرمی چیف کے ساتھ اجلاس اور بریفنگ کا مقصد وزیر داخلہ کے بیان کے پاک سول و عسکری حکام میں پیدا ہونے والی رنجش کو دور کرنا تھا۔
گزشتہ پیر کو ایک پریس کانفرنس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بھی قومی معیشت کے حوالے سے خدشات کو دور کرنے کی کوشش کی تھی۔اس سوال پر کہ ”کیا بریفنگ کے بعد سول اور ملٹری قیادت اب ایک پیج پر ہیں ؟“وزیر اعظم کے ترجمان ڈاکٹر مصدق ملک سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تاہم جواب نہیں ملا۔