ایمز ٹی وی (اسلام آباد) ڈی چوک میں جاری دھرنے سے خطاب میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہےکہ عوامی تحریک کا دھرنا ختم ہونے پر افسوس ہے لیکن طاہر القادری کی طرف سے جلدی دھرنا ختم کرنے سے واضح ہو گیا کہ ہم کسی پلان کے تحت یہاں نہیں آئے تھے، ہم طاہرالقادری کا ستر دن دھرنے میں شرکت پر شکریہ ادا کرتے ہیں اور ان کو مبارکباد پیش کرتے ہیں کہ ان کی وجہ سے قوم جاگ گئی ہے۔ اب قوم کے سامنے یہ سچ آ گیا ہے کہ نہ تو کوئی تھرڈ ایمپائر تھا اور نہ ہی لندن پلان، ان کا کہنا تھا کہ ہماری طرف سے دھرنا دینے اور سڑکوں پر احتجاج کرنے کا فیصلہ تو بہت قبل کیا گیا تھا، آخری وقت پر طاہر لقادری نے بھی سانحہ لاہور کے خلاف لانگ مارچ کا فیصلہ کیا اور یہاں ہمارے ساتھ آ گئے، یہ احتجاج کرنا ان کا بھی حق تھا اور یہ حق ان کو جمہوریت نے دیا ہے ،شرکاءسے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ کور کمیٹی کے اجلاس میں جب پوچھا گیا کہ ہم کب تک دھرنا جاری رکھیں گے، تو میں جواب دیا کہ جب تک نواز شریف کا استعفیٰ نہیں آئے گا، تو مجھے کہا گیا کہ تو آپ کب تک کنٹینر میں رہیں گے اور میرا اس وقت بھی یہی جواب تھا کہ جب تک میں زندہ رہوں گا اس وقت تک دھرنا جاری رہے گا،انھوں نے کہا کہ 70دن ایک دوسرے کے ساتھ رہنے سے آپس میں دوستیاں ہو گئیں، پاکستان تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے کارکنوں نے مل کر پولیس کے ظلم کا مقابلہ کیا، دونوں نے مل کر گولیاں کھائیں اور آنسو گیس کو برداشت کیا، ہم ان قربانیوں پر عوامی تحریک کے کارکنوں کو داد دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب جب عوامی تحریک کے لوگ چلے گئے ہیں تو آپ کیا سمجھتے ہیں کہ عمران خان بھی یہاں سے چلا جائے گا؟ میں جب تک زندہ ہوں یہاں ہی موجود رہوں گا اور نواز شریف کا استعفیٰ لے کر ہی جائیں گےاور اس دوران غریبوں اور مظلوموں کی آواز بنتے رہیں گے، ہم لوگوں میں شعور کی لہر دوڑا دیں گے اوریہ لوگ اس عوام کا مقابلہ کر نہیں سکیں گے، دھرنا جاری رہے گا اور جب پیسہ ختم ہو جائے گا تو سب لوگ چلے جائیں گے تب بھی میں تمبو لگا کر یہاں موجود رہوں گا۔
Leave a comment