ایمزٹی وی(اسلام آباد)چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے جواب طلب کیا تو حملے کیے جارہے ہیں ، ایف بی آر اور نیب کے لوگ ن لیگ کی مدد کررہے ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ کوئی اور عدلیہ کے خلاف اس طرح کی زبان استعمال کرتا تو جیل میں ہوتا ۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ بمباری سے ملک تباہ نہیں ہوتا ادارے ختم کرنے سے سب تباہ ہوجاتاہے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ن لیگ اپنے سربراہ کی چوری چھپا رہی ہے ۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ن لیگ مافیا ہے ، عوام کی عدالت کے نام پر لوگوں کو دھوکہ دیا جارہا ہے جبکہ آصف زرداری کے خلاف سپریم کورٹ کے فیصلے نوازشریف کو پسند تھے۔
عمران خان نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ن لیگ کے اس اقدام کی بھرپور طریقے سے مخالفت کریں گے، ن لیگ کی پالیسیوں کے خلاف اسلام آباد میں سب سےبڑا اجتماع کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ مخالف زبان استعمال کے علاوہ پاکستان کے خلاف حرکتیں کرکے یہ بانی متحدہ کے قریب قریب پہنچ گئے ہیں۔عمران کا کہنا تھا کہ واچ لسٹ میں نام آنے کاخدشہ حکومت کی ناکامی ہے ۔
عمران خان نے کہا کہ شہبازشریف کا بھی وہی حال ہوگا کہ مجھے کیوں نکالا ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف کا پہلا جھوٹ سامنے آتے ہی انہیں جیل میں ڈالنا چاہیےتھا ۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ نگراں حکومت کے لیے مشاورت میں شامل کیا جائے، ہم نگراں حکومت کے لیے اپنے نام دیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی عدلیہ ایک جدوجہد کے بعد اس مقام پر پہنچی ہے ،نوازشریف 98 کی عدلیہ چاہتے ہیں جب انہوں نے ڈنڈوں سے سپریم کورٹ پر حملہ کیا ۔ان کا کہنا تھا کہ آج عوام عدلیہ کے فیصلوں سے خوش ہے ۔
پریس کانفرنس کے موقع پر صحافیوں نے عمران خان سے مٹھائی کھلانے کا بھی مطالبہ کیا جس پر پریس کانفرنس کے بعد صحافیوں کو مٹھائی کھلائی گئی