سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ نہیں رکے گی، پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ عوام نے اپنے نمائندوں کو بولی لگانے والوں کے ہاتھوں بکتے دیکھا، سینیٹ انتخابات میں ایک بار پھر شرمناک ہارس ٹریڈنگ ہوئی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، عمران خان کا کہنا تھا کہ ہارس ٹریڈنگ سے اراکین اسمبلی کی خرید و فروخت سامنے آئی، یہ ہماری سیاست کے اخلاقی زوال کی علامت ہے، ضمیر کی ایسی تجارت دنیا کی کسی جمہوریت میں دیکھنے میں نہیں آئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے براہ راست یا پارٹی فہرست سے انتخابات کے طریقہ کار تجویز کئے، متنبہ کیا تھا کہ انتخابات کا طریقہ کار نہ بدلا تو ہارس ٹریڈنگ نہیں رکے گی، بدقسمتی سے انتخابی اصلاحات کمیٹی نے بھی ہماری تجاویز مسترد کر دیں۔ پیپلز پارٹی کی خیبر پختون خواہ سے نشستیں حال کرنے سے متعلق سے عمران خان کا کہنا تھا کہ پی پی کے صوبے میں صرف سات اراکین ہیں لیکن انہوں نے ہارس ٹریڈنگ سے دو نشستیں حاصل کیں، اس قسم کی صورت حال ہماری اخلاقیات پر سوالیہ نشان ہے۔ خیال رہے سینیٹ انتخابات میں 52 سینیٹ نشستوں پر غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کا سلسلہ آنا شروع ہوچکا ہے۔ اب تک موصول ہونے والے نتائج کے مطابق سینیٹ کی 15 نشستوں پر مسلم لیگ (ن) کے حمایت یافتہ امیدوار کامیاب رہے۔ (ن) لیگ پنجاب سے 11، اسلام آباد سے 2، کے پی سے 2 امیدواروں نے میدان مارا۔ پیپلز پارٹی نے 12 نشستیں اپنے نام کیے۔ پی پی کے سندھ سے 10 اور خیبر پختونخواہ سے 2 امیدوار کامیاب قرار پائے۔