اسلام آباد: پاکستان نے کہا ہے کہ کرتار پور سرحد کو کھولنا پاک بھارت خلیج ختم کرنے کی کوشش ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاک بھارت تعلقات میں بہت مشکلات ہیں جن کا حل چاہتے ہیں، دو طرفہ تجارت کا معاملہ ایک بڑا مسئلہ ہے، تجارتی راہداری یا پوائنٹ اس معاملے کا ایک چھوٹا حصہ ہیں، پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں وسیع خلیج کو پاٹنے کی کوشش کی جا رہی ہے، کرتار پورہ اسی سلسلے کی ایک کڑی ثابت ہو سکتا ہے۔
سی پیک سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ چاہ بہار اور گوادر اعزازی بندرگاہیں ہیں، ہمیں ایرانی بندرگاہ چاہ بہار میں بھارت کی موجودگی سے فرق نہیں پڑتا، ہمیں وہاں اکٹھے آگے بڑھنا ہے، سرمایہ کاری کے مواقع کا جائزہ لے رہے ہیں۔
وزیر اعظم پاکستان کی حلف کی تقریب کے موقع پر آرمی چیف سے ملاقات کے بعد بھارتی مہمان نوجوت سدھو نے بتایا تھا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سیالکوٹ کی تحصیل نارووال میں کرتارپور راستہ کھولنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
وزیراعظم اور امریکی وزیر خارجہ گفتگو تنازع
ترجمان دفتر خارجہ نے وزیراعظم عمران خان اور امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو کی گفتگو پر تنازع پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس تنازعہ کا خاتمہ چاہتے ہیں، پاکستان سیاسی طور پر آگے بڑھنا چاہتا ہے، وزیر خارجہ معاملے پر بات کر چکے ہیں، اس حوالے سے مزید کوئی بات نہیں کریں گے۔
مقبوضہ کشمیر
ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ ہفتے بھارتی افواج نے 10 بے گناہ کشمیریوں کو شہید کیا، بھارتی افواج کی جانب سے پیلٹ گنز کے استعمال، حریت رہنماؤں کی غیر قانونی نظر بندی کی مذمت کرتے ہیں، رہنماؤں کی بگڑتی صحت کی صورتحال پر بھی تشویش ہے، عالمی برادی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا نوٹس لے، بھارت نے کشمیر میں الجزیرہ ٹی وی کی نشریات بھی بند کر دیں کیونکہ اس نے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے ڈاکیومنٹری نشر کی تھی۔
توہین آمیز خاکوں کا معاملہ
ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ او آئی سی کے اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی پاکستان کی نمائندگی کریں گے اور توہین آمیز خاکوں کا معاملہ اٹھائیں گے، ڈچ پارلیمنٹیرین سے بات کی ہے کہ توہین آمیز خاکوں کی نمائش کیوں کی گئی، جنیوا میں انسانی حقوق کونسل میں اس معاملے کو اٹھائیں گے، ہالینڈ کے سفیر کی ملک بدری کے حوالے سے ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے مزید کہا کہ امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں، پورا سوشل میڈیا بلاک کر دینا حل نہیں، کوئی غیر ضروری کام نہیں کریں گے۔