ایمز ٹی وی(اسلام آباد) چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ بد قسمتی سے پاکستان قائد کے وژن سے ہٹ چکا ہے، ملک قانون کی حکمرانی ، شفافیت اور احتساب سے قائد کے وژن پر لایا جاسکتا ہے۔
سپریم کورٹ میں نئے عدالتی سال پر فل کورٹ ریفرنس کی تقریب ہوئی،تقریب سے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ
بد قسمتی سے پاکستان قائد کے وژن سے ہٹ چکا ہے، ناقص حکمرانی اور ناانصافی ہمارے معاشرے کا حصہ بن چکی ہے، ملک قانون کی حکمرانی، شفافیت اور احتساب سے قائد کے وژن پر لایا جاسکتا ہے۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بطور محافظ آئین آئینی اور بنیادی انسانی حقوق پر فرض نبھانے کی کوشش کی، عوامی نوعیت کے معاملات میں غیر ملکی اکاونٹس دہری شہریت شامل ہیں کوئٹہ میں ہزارہ کمیونٹی کے قتل کے کیس شامل ہیں جبکہ اسپتالوں میں ناقص سہولیات کی فراہمی اور کٹاس راج مندر کا معاملہ شامل ہے۔
جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا میڈیکل ،لاکالجز کی اصلاحات ،سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق پر اقدامات شامل ہیں، گزشتہ سال کے آغاز پر 37 ہزار کیسز فیصلہ طلب تھے اور 9 ہزار کیسوں کے فیصلے کیے گئے ، فیصلے5سال کےدوران کیس حل کرنے کا سب سے زیادہ تناسب ہے، بقایا کیسز کی بڑی وجہ غیرضروری التوا،جھوٹے مقدمے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے غیر ضروری التوا پر صفربرداشت کی پالیسی اپنالی ہے۔