سلام آباد :چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکسوں کے معاملے کی سپریم کوٹ میں سماعت کی۔ سماعت کے آغاز پر پی سی او کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایل این جی اور پیٹرول کی قیمتیں زیادہ کنٹرول نہیں کی جا سکتیں تا ہم کچھ اقدامات ہے جو کئے جا سکتے ہیں۔
چیف جسٹس نے سوال کیا کہ پی اس او کے مینجنگ ڈائیریکٹر(ایم ڈی)37لاتھ تنخواہ کس مد میں لے رہے ہیں کوئی اوربندہ پاکستان میں اتنی تنخواہ نہیں لے رہا ہوگا،تقر ری کا معاملہ نیب کو بھجوا دیتے ہیں، جس پر وکیل نے جواب دیا کہ ایم ڈی عمران الحق کاتقر ر با ضابطہ طریقے سے کیا گیااور تنخواہ مارکیٹ ریٹ کے مطابق دی گئی۔
اٹارنی جنرل خالد جاوید نے عدالت کو بتایا کہ ایل این جی درآمد کے معاملے پر عدالت کوان کیمرہ بہت سی معلومات دینا چاہتا ہوں جس پر عدالت نے اٹارنی جنرل کی استد عا منظور کرلی ۔