اسلام آباد : سپریم کورٹ میں گرے ٹریفکنگ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ڈش باکس اسمگلنگ کے ذریعے پاکستان آتے ہیں۔
عدالت عظمیٰ میں سماعت کے آغاز پرچیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ایف آئی اے نے گرے ٹریفکنگ کے کتنے نیٹ ورک پکڑے؟ جس پرڈی جی ایف آئی اے نے کہا کہ گرے ٹریفکنگ پی ٹی اے کی مرضی کے بغیر نہیں ہوسکتی۔
ڈی جی ایف آئی اے نے کہا کہ عدالت معاملے کا فرانزک آڈٹ کرائے، جسٹس اعجازالاحسن نے استفسار کیا کہ کیا گرے ٹریفکنگ موبائل سمز سے ہوتی ہے؟چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جادو نام کی ڈش سے پاکستان کو نقصان ہو رہا ہے، سارے بھارتی چینل آتے ہیں، سارا پیسہ بھارت جا رہا ہے۔
انہوں نے استفسار کیا کہ کسٹم اور پیمرا کدھر ہے؟ ڈش باکس اسمگلنگ کے ذریعے پاکستان آتے ہیں، ایف بی آر کدھر ہے؟، ڈی جی ایف آئی اے نے جواب دیا کہ ٹیکنالوجی کوٹیکنالوجی سے ہی روکا جا سکتا ہے۔