اسلام آباد: بھارت کی جانب سے فضائی حدود کی خلاف ورزی پر سیاسی جماعتوں کے رہنماوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں سیاسی قائدین کی بھارتی ڈرامے کے خلاف گھن گرج گونجتی رہی اور ان کی جانب سے بھارتی جارحیت پر پاک فضائیہ کی جوابی کارروائی پر خراج تحسین پیش کیا گیا۔ بھارتی فضائیہ کی جانب سے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر سیاسی جماعتوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ ن لیگی رہنما خرم دستگیر نے کہا کہ بھارت کا چہرہ دنیا کے سامنے بےنقاب کرنا چاہیئے، سیاستدان پاک افواج کی پشت پر کھڑے ہیں۔ خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ بھارت کے ناپاک عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انھوں نے او آئی سی سے مطالبہ کیا کہ بھارت کو اجلاس میں نہ بلایا جائے۔ انھوں نے کہا کہ پہلےاوآئی سی اجلاس میں پاکستانی صدرکودھمکی دیناپڑی کہ بھارت اگروہاں بیٹھے گاتوپاکستان شرکت نہیں کرے گا۔ وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ فہمیدہ مرزا نے کہا کہ ایل اوسی کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، مودی بوکھلاہٹ کاشکارہے، بھارت الیکشن کیلئےپاکستان مخالف ماحول بناناچاہتاہے اور پلوامہ حملے پر دھمکیاں دینی شروع کر دیں لیکن پاک فوج کے جواب پر دشمن کے طیارے بھاگ کھڑے ہوئے جس پر خوشی ہے۔ پیپلز پارٹی کی رہنما حنا ربانی کھر نے کہا کہ مودی کابھارت جارحیت پھیلانے والا ملک ہے، ہم نے پارلیمنٹ کے کہنے پرنیٹوسپلائی روٹ بندکیے، وزیراعظم عمران خان معاملے پر خود آکر ایوان کو بریف کریں۔ حکومتی اتحادی ایم کیو ایم نے بھی پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا، متحدہ رہنما امین الحق کا کہنا تھا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے مگر جارحیت کی بھی اجازت نہیں دیں گے۔ دریں اثنا کراچی میں گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما اور مشیر اطلاعات سندھ مرتضی وہاب نے کہا کہ پاک فضائیہ نے قوم کا سر فخرسے بلند کردیا، بھارت جنگ مسلط کرنے کی ہرگز غلطی نہ کرے۔انھوں نے کہا کہ پاک افواج بھارتی عزائم کو خاک میں ملانے کے لئے ہمہ وقت تیار ہیں