پاکستان نے اسلامی پارلیمانی تنظیم کو ترک قرار داد پر تقسیم ہونے سے بچالیا اسلام آباد:
پارلیمانی سفرتکاری کے باب میں پاکستان کی ایک اہم کامیابی اس وقت سامنے آئی جب پاکستان نے اسلامی ممالک کی پارلیمانی تنظیم کو ترک قرارداد پر تقسیم ہونے سے بچالیا ۔ سعودی عرب نے یمن کی صورتحال پر ترک قرداد کی مخلفت کی تھی مرکش میں جاری اسلامی مملک کی پارلیمانی تنظیم پی یو آئی سی کو کانفرنس کے آغاز میں ہی سنجیدہ ماحول کا سمنا کرنا پڑا جب ترکی کی طرف سے یمن کی صورتحال پر قرارداد سامنے لائی گئی
جو دیگر مندوبین کے لئے تعجب آمیز تھی ،سعودی مندوب نے اس قرارداد کی مخلفت کی جس کے باعث شرکا میں توسیع واضح نظر آنے لگی،ایسے میں پاکستانی مندوب نے باور کرایا کہ یمن کے مسئلے کو باہمی بات چیت کے زریعے حل کیا جانا چاہئے ۔ زرائع پاکستان کی تجویز پر ووٹنگ سے گریز کیا گیا تاکہ اسلامی دنیا بٹی ہوئی نا دکھائی دے ۔پاکستان کی یہ تجویز بھی منظور ہو گئی ،
اور سعودی عرب اور ترکی کے مندو بین کو اختیار دیا گیا کہ وہ قرارداد کا نیا مسودہ باہمی مشورے سے تیار کریں ،پاکستانی مندوبند سید فخر امام کی معاملہ فہمی اور فہمو فراست کو کانفرنس اپنے آغاز میں ہی کسی تلخ مرحلے سے دو چار ہونے سے بچالی ۔اس کردار پر پاکستان کو اسلامی پارلیمانی کانفرنس کا نائب چیئرمین منتخب کر لیا گیا ۔
کشمیر کمیٹی کے سربراہ اور سابق اسپیکر سید فخر امام پی یو آئی سی کی مجلس عامہ میں قومی اسمبلی کی جانب سے پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں ساتھ ہی کانفرنس میں شریک پاکستانی خاتون مندوب نورین فاروق ایم این اے بھی آٹھویں مسلمان خواتین پارلیمینٹیرینز کانفرنس کی نائب صدر منتخب ہو گئیں ، مراکش کے دارلحکومت میں منعقد ہونے والی چار روزہ مسلم مملک کی پارلیمانی کانفرنس کے چودھویں کانفرنس کے پہلے ہی دن پاکستانی پارلیمانی وفد نے اہم سفارتی کامیابیاں حاصل کر لیں ۔اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی خصوصی ہدایت اور زاتی نگرانی میں کفایت شعاری کے پیش مظر کانفرنس میں پاکستانی قفد فقط چار دن ارکان قومی اسمبلی سید فخر امام،قاسم نون،
احسن اقبال، اور نورین فاروق پر مشتمل ہے،وفد کو رباط بھیجنے کا مقصد سپیکر کی جانب سے مسئلہ کزمیر کو بین الاقوامی سطح پر بھرپور اجاگر کرنے کی پارلیمانی سفارتکاری کا حصہ ہے ،اس مقصد کے پیش نظر چودھویں اسلامی ملکوں کی پارلیمانی کانفرنس کے ایجنڈا میں کشمیر میں جاری بھارتی مظالم اور ہاکستان پر ہندوستان کی جانب سے کی جانے والی حالیہ جاحانہ کاروائیوں پر دو تحاریک شامل کر لی گئیں ہیں۔