اسلام آباد: پاکستان نے اورماڑہ میں دہشت گردی کے واقعہ پر ایران سے شدید احتجاج کیا ہے۔ وزارت خارجہ نے اسلام آباد میں ایرانی سفارت خانے کو احتجاجی مراسلہ بھیجتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ایران کو بلوچ علیحدگی پسند تنظیموں کے تربیتی کیمپوں اور سرحد پار لاجسٹک مراکز سے آگاہ کرچکا ہے،
پاکستان نے پہلے بھی ایران سے کئی بار کالعدم تنظیموں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا اور معلومات بھی فراہم کیں لیکن پاکستان کی جانب سے انٹیلی جنس شیئرنگ کے باوجود ایران نے ان دہشتگرد تنظیموں کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا۔
مراسلے میں کہا گیا کہ 18 اپریل کو ایف سی یونیفارم میں ملبوس 15 سے 20 دہشت گردوں نے بلوچستان کے علاقے اورماڑہ میں گوادر کے قریب 3 سے 4 بسوں کو روکا، یہ بسیں اورماڑہ سے گوادر کوسٹل ہائی وے پر سفر کر رہی تھیں جنہیں بوزی ٹاپ کے قریب روکا گیا، دہشت گردوں نے 14 افراد کو بسوں سے اتار کر قتل کردیا جن میں پاکستانی سیکیورٹی فورسز کے اہلکار بھی شامل تھے۔