اسلام آباد : مذہبی اسکالر علامہ شہنشاہ حسین نقوی نے ملاقات میں وزیراعظم کو عالم اسلام کی مؤثر نمائندگی ، اسلاموفوبیا اور مسلمانوں پر مظالم اجاگر کرنے پر داد پیش تحسین کی اور کہا وزیراعظم نےجس طرح کشمیریوں پر مظالم اجاگر کئے اس کی مثال نہیں۔
وزیراعظم عمران خان سے مذہبی اسکالر علامہ شہنشاہ حسین نقوی کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں وفاقی وزیرعلی زیدی اورکے معاون خصوصی زلفی بخاری بھی شریک ہوئے۔
علامہ شہنشاہ حسین نقوی نے وزیراعظم کو امام علی ؓ کی تعلیم کردہ دعا ہدیہ کی اور وزیراعظم کو عالم اسلام کی مؤثر نمائندگی ، اسلاموفوبیا اور مسلمانوں پر مظالم اجاگر کرنے پر داد تحسین پیش کی۔
علامہ شہنشاہ نقوی نے کہا وزیراعظم نےجس طرح کشمیریوں پر مظالم اجاگر کئے اس کی مثال نہیں، آئین کی بالادستی یقینی جانے پر علامہ صاحب نے وزیراعظم کی کوششوں کو سراہا۔
قوانین اور آرٹیکل227کےنفاذپرخصوصی گفتگوبھی ملاقات کاحصہ رہی جبکہ علامہ شہنشاہ نقوی نے امن و امان اور آزادی رائےکےتحفظ کی کوششوں کو بھی سرابا۔
یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تاریخی خطاب میں کہا تھا کہ مودی سمجھتا ہے کہ کرفیو کے بعد کشمیری خاموشی سے اسے قبول کرلیں گے، کرفیو اٹھنے کے بعد کشمیر میں خون کی ندیاں بہیں گی۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ نائن الیون کے بعد اسلامو فوبیا خطرناک رفتار سے بڑھا، یورپ اور مغربی ممالک میں لاکھوں مسلمان اقلیت کے طور پر رہتے ہیں، مغرب میں حجاب کو ہتھیار سمجھا جاتا ہے، اسلامو فوبیا اس لیے ہوا کہ کچھ مغربی رہنماؤں نے دہشت گردی کو اسلام سے جوڑا۔
ان کا کہنا تھا کہ صرف ایک اسلام ہے جو حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا ہے، اسلامو فوبیا سے مسلمانوں کو تکلیف پہنچی اور صورت حال بدترین ہورہی ہے، مسلمان لیڈروں کو انتہا پسندی سے اتنا خطرہ تھا کہ وہ جدید مسلمان بن گئے۔