ایمز ٹی وی(نیوز ڈیسک)افغانستان میں ایک امام مسجد کو ایک دس سالہ لڑکی کا ریپ کرنے کے جرم میں بیس سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔اس واقعے کے فوری بعد مقامی پولیس کے مطابق ایسے خدشات تھے کہ بچی کا خاندان اپنی عزت کی خاطر بچی کو مار ڈالے گا لیکن انسانی حقوق کی تنظیموں نے مداخلت کر کے اس معاملے کو عدالت تک پہنچایا-عدالت کی جانب سے 20 سال قید کی سزا پر لڑکی ان کے والد اور چچا نے مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ ملا محمد امین کو سزائے موت دی جانی چاہیے تھی۔یاد رہے کہ اس قبل کندوز میں سرکردہ علما اور حکام نے لڑکی کی عمر کے حوالے سے دعویٰ کیا تھا کہ اُن کی عمر 17 سال کے قریب ہے مگر ان کی والدہ کے مطابق ان کی عمر 10 جبکہ میڈیکل ایگزامنر نے ان کی عمر کو اندازاً 10 سے 11 سال بتایا ہے۔جج محمد سلیمان رسولی نے کہا کہ ملا امین کی جانب سے لڑکی کے ساتھ ریپ کا اعتراف زنا کے زمرے میں نہیں آتا کیونکہ لڑکی کی عمر بہت کم ہے اور انہوں نے ملا امین کے وکلا ی جانب سے 100 کوڑوں کی سزا دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح تو پھر لڑکی کو بھی 100 کوڑے مارنے کی سزا دی جانی چاہیے۔
تاہم جج نے وکلا کے موقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’لڑکی زنا نہیں کر سکتی وہ ابھی بچی ہے یہ ریپ ہے۔‘مقدمے کی کارروائی کے دوران لڑکی کے والد نے اپنی بیٹی کا جانب ایک بار بھی نہیں دیکھا اور اختتام پر انہوں نے اپنا منہ پھیرا اور چلے گئے جن کے پیچھے پیچھے لڑکی نے چلنا شروع کیا جہاں ملا امین زنجیروں میں جکڑا اپنی آنکھیں زمین پر ٹکائے کھڑا تھا۔
مسجد میں دس سالہ بچی کا ریپ- امام کو 20 سال کی قید-
- 27/10/2014
- K2_CATEGORY اسلام آباد
- 1938 K2_VIEWS
Leave a comment