اسلام آباد ہائی کورٹ نے مدرسے میں بچے سے زیادتی کے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔
ڈی آئی جی وقار الدین سید نے عدالت کو بتایا کہ مدرسہ تحفیظ القرآن کے قاری کو گرفتار کرلیا گیا ہے، تفتیشی افسر کو تبدیل کرکے ایس پی انویسٹی گیشن کیس کی تفتیش کے لیے مقرر کردیے ہیں۔
جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ریاست بھی بچوں کے ساتھ ہونے والے ایسے واقعات کی پروا نہیں کررہی، جو معاشرہ بچوں کا تحفظ نہ کرسکے اس کا کیا ہوگا، جب یہ چیزیں میڈیا میں اجاگر ہوجاتی ہیں تو پولیس فعال ہوجاتی ہے، بچے کو مدرسہ کے قاری کی حفاظت میں دیا گیا تھا اور حفاظت کرنا اس پر لازم تھا، بچے کے ساتھ یہ معاملہ وہاں ہوا جہاں قرآن کی تعلیم دی جاتی ہے۔
ڈی آئی جی وقار الدین سید نے بتایا کہ دفعہ 328 اور 328 اے لگا کر قاری کو گرفتار کر لیا گیا ہے، اب اس کیس کی تفتیش سینئر افسر کرے گا، تفتیشی افسر کو ہٹا کر اسے شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ27 اگست کو بھارہ کہو میں بچے کے ساتھ زیادتی کا واقعہ پیش آیا تھا۔