اسلام آباد: سال 2019 کا آخری سورج غروب ہوگیا اور نئے سال یعنی 2020 کا آغاز ہوچکا ہے ، نیا سال پاکستان کے لیے کیسا ہوگا؟ ستاروں شناس نے بتایا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ماہر علم نجوم کنعان چوہدری نے ایک ٹی وی شو کے پروگرام میں سال 2020 کے حوالے سے پیش گوئی کرتے ہوئے کہا کہ جب عمران خان نے حلف لیا تھا تو میں نے پیش گوئی کی تھی کہ 2019کے دسمبر تک مہنگائی ہوگی اور اس کے بعد اسٹاک ایکسچینج مثبت سطح پر رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے لیے فروری 2020 تک تھوڑا مشکل رہے گا اس کے بعد انشا اللہ ہماری معیشت بہتر ہوگی، ڈالر نیچے آئے گا اور عوام کو ریلیف ملے گا۔
ماہر علم نجوم کنعان چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم نے قوم سے جو وعدے کیے تھے وہ 2020 کے جون میں وفا ہونے شروع ہوجائیں گے اور مہنگائی میں بھی کمی آنا شروع ہوجائے گی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے لیے میں نے پیش گوئی کی تھی کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کو توسیع مل جائے گی کیونکہ ان کا لکی ٹائم چل رہا ہے، میں اسی کو جاری رکھوں گا کہ ان کی مدت ملازت میں توسیع ہوجائے گی اس میں کوئی مشکل نظر نہیں آرہی ہے۔
کنعان چوہدری نے کہا کہ 2020 میں تحریک انصاف میں بھی احتساب کا عمل شروع ہوجائے گا، بڑے لیول پر بیوروکریٹس، مشیر، وزیر کی اکھاڑ پچھاڑ ہوگی جو پاکستان کے لیے بہتر ہوگی۔
ماہر علم نجوم نے کہا کہ 2020 کا عدد راہو کا عدد ہے یہ عدد پرانے قانون توڑتا ہے نئے قانون بناتا ہے، پاکستان میں بہت ساری تبدیلیاں آئیں گی، سیاست میں جوڑ توڑ ہوگا، پیپلزپارٹی اپنے کچھ بہتر ٹائم میں آگئی ہے لیکن بلاول بھٹو کا ٹائم پیریڈ ایوریج چل رہا ہے ، آصفہ بھٹو زرداری سیاست میں انٹری دے سکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا ٹائم مشکل چل رہا ہے، سندھ حکومت کو کہیں نہ کہیں پریشانی رہے گی جبکہ مریم نواز کو کیسز میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا لیکن وہ بیرون ملک چلی جائیں گی، مریم نواز حکومت کو کوئی ٹف ٹائم نہیں دے پائیں گی۔
ماہر علم نجوم نے کہا کہ نواز شریف کی طبیعت ناساز ہے وہ 2020 میں پاکستان آتے نظر نہیں آرہے ہیں، نواز شریف سیاست میں ایکٹو نہیں ہو ں گے، شہباز شریف پارٹی کو سنبھال لیں گے۔
کنعان چوہدری نے کہا کہ بھارت اور مودی کا مشکل ٹائم چل رہا ہے، مودی کو اپوزیشن کا تگڑا ردعمل ملے گا، خالصتان کی تحریک بھی زور پکڑ سکتی ہے، متنازع قانون میں سکھ اور دیگر تنظیمیں بھی شامل ہوجائیں گی، مودی کا مشکل وقت ستمبر 2020 تک چلے گا، ان کی معیشت ڈوبے گی اور پاکستان کی معیشت بہتر ہوگی۔