ایمزٹی وی (اسلام آباد)عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کرنے والے جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ آنے کے بعد قوم سے خطاب میں وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ آج قومی تاریخ کے نہایت اہم موقع پر قوم سے مخاطب ہوں، 2013 کے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کرنے والے کمیشن نے اپنا فیصلہ دے دیا ہے جس کی رپورٹ بھی حکومت کو موصول ہوچکی ہے۔زیراعظم کا کہنا تھا کہ کمیشن کو انتخابات سے متعلق 3 بنیادی سوالوں پر تحقیقات کرنے اور اپنی رائے دینے کے لیے کہا گیا تھا اور ان سوالات کی مکمل چھان بین کے بعد کمیشن نے حتمی جوابات دے دیئے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی حد تک بتائی گئی کوتاہیوں سے قطع نظر ریکارڈ پر موجود تمام شواہد کو مد نظر رکھتے ہوئے عوام انتخابات مجموعی اعتبار سے منصفانہ اور قانون کے تقاضوں کے مطابق منعقد کیے گئے، کمیشن کی کارروائی میں شامل جماعتوں نے کسی پلان یا سازش کے بارے میں ثبوت پیش کیے اور نہ کمیشن کے سامنے رکھے گئے مواد سے ایسی کوئی بات سامنے آئی جس سے دھاندلی کے کسی پلان یا سازش کی نشاندہی ہوئی ہو اسی طرح مبینہ دھاندلی میں ملوث افراد کے خلاف عائد الزامات بھی ثابت نہیں کیے جاسکے جب کہ کمیشن کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ تمام شواہد کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ نہیں کہا جاسکتا کہ نتائج عوام کے مینڈیٹ کا حقیقی اظہار نہیں تھے۔انہوں نےمذید کہاکہ الیکشن منصفانہ تھے اور جوڈیشل کمیشن نے ہمارے مینڈیٹ کی توثیق کردی ہے ۔قوم سےخطاب کرتے ہوئےانہوں نےکہاکہ ہمیں یقین تھانتخابی نتائج عوامی مینڈیٹ کے عین مطابق تھے اور ان میں کسی سطح پر کوئی دھاندلی نہیں ہوئی۔
Leave a comment