فیڈرل بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیشن اسلام آباد نے نئے گریڈنگ سسٹم اور پاس پرسنٹیج پالیسی کی منظوری کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ۔
اس طرح فیڈرل بورڈ پالیسی پر اطلاق کرنے والا ملک کا پہلا بورڈ بن جائےگا جس کے تحت اب طلبہ کو نمبروں کے بجائے گریڈز دیئے جائیں گے اور پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشنز ختم کردی جائیں گی ۔نئی گریڈنگ پالیسی کا اطلاق 2025 سے ہوگا۔
دوسری جانب ضیاالدین یونیورسٹی امتحانی بورڈ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ناصر انصار نے کہا ہے کہ نجی بورڈ ہونے کے ناتے ہمارا بورڈ نئے گریڈنگ پالسی کی مکمل تیاری کرچکا ہے اور ہم 2025 سے نویں جماعت اور گیارویں جماعت کے امتحانات لینے کے لیے تیار ہیں۔ آئی بی سی سی نے نئی گریڈنگ پالیسی کا جو فارمولا طے کیا اس کے مطابق 95 یا زائد نمبر کو A غیر معمولی گریڈ دیا جائے گا۔ 90 نمبر کو شاندار A دیا جائے گا، 85 نمبر کو بہترین A دیا جائے گا۔ 80 نمبر کو بہت اچھا B دیا جائے گا، 75 کو اچھا B گریڈ دیا جائے گا، 70 کو مناسب اچھا B دیا جائے، 60 کو اوسط سے اوپر C دیا جائے گا، 50کو اوسط D گریڈ دیا جائے گا، 40 تا 49 نمبر کو اوسط سے نیچے E گریڈ دیا جائے گا اور 40 سے کم نمبر والوں کو غیر تسلی بخش F گریڈ دیا جائے گا۔
اس حوالےسےسندھ کے سکریٹری بورڈز و جامعات عباس بلوچ نے کہا ہے کہ سندھ بھی نئی گریڈنگ پالیسی منظوری دے رہا ہے اور دو دن کے اندر اس کا باقاعدہ نوٹفکیشن جاری کردیا جائے گا جس کا اطلاق سندھ کے تمام تعلیمی بورڈز پر ہوگا اور وہ 2025سے وہ نویں اور گیارہویں جماعت کے امتحانات نئی گریڈنگ پالیسی مطابق لیں گے۔
صوبہ سندھ، پنجاب، خیبرپختونخوا خواہ اور بلوچستان کے تعلیمی بورڈز تاحال نئی گریڈنگ پالسی کی منظوری نہیں دے سکے ہیں۔