اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں چار اکتوبر کو ہونے وا لے سیاسی پارٹی کے احتجاج کو روکنے کیلئے حکومت کی جانب سے لگائی گئی رکاوٹوں اور موبائل فون کے سگنلز بند کرنے سے سینکڑوں طلبا و طالبات فیڈرل بورڈ کے تحت میٹرک کے پیپر نہ دے سکے
جبکہ فیڈرل بورڈ کی جانب سے کوئی متبادل تاریخ نہ دینے کی وجہ سے پیپر میں نہ پہنچ پانے والے بچوں کا سال ضائع ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
اس حوالے سے وفاقی تعلیمی بورڈ کے کنٹرولر امتحانات کا کہنا ہے کہ امتحانات چونکہ پورے ملک اوربیرون ملک بھی ہو رہے تھے اس لیے بہت سے بچوں نے امتحان دیا ہے ۔
چار اکتوبر کو ہوم اکنامکس کا پرچہ تھا جبکہ پانچ اکتوبر کو بیالوجی اور کمپیوٹر کے پریکٹیکل جبکہ اسلامیات کا پرچہ تھا تاہم جمعہ 4اکتوبراور ہفتہ پانچ اکتوبر کو پی ٹی آئی احتجاج کے پیش نظر حکومت نے تمام راستے بند کردیئے جبکہ انٹرنیٹ اور موبائل سروس بھی مکمل بند رکھی گئی اس کے باوجود امتحانات ملتوی نہیں کئے گئے جس کے باعث سینکڑوں طلبہ امتحانی ہال نہ پہنچ سکے ۔
طلبا و طالبات اور والدین نے فیڈرل بورڈ اور دیگرمتعلقہ حکام سے اپیل کی ہے کہ ان بچوں کو متبادل تاریخ میں پیپر دینے کی اجازت فراہم کی جائے ۔