اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترامیم سے مغوی پارلیمان بازیاب ہو جائے گیا اور سیاسی استحکام و عدالتی اصلاحات کا عمل تیز ہوگا جس سے ملک میں جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کو تقویب ملے گی۔
طلال چوہدری نے کہا کہ ابھی کچھ دیر قبل پی ٹی آئی رہنماؤں نے پریس کانفرنس کر کے رونا شروع کر دیا، تمام سیاسی جماعتوں سے مجوزہ آئینی ترامیم کے مسودے پر مشاورت ہوئی، ترمیم سے پاکستان میں سیاسی استحکام آئے گا لیکن بدقسمتی سے پی ٹی آئی کے لوگوں نے کبھی قومی مفاد کے کاموں میں حصہ نہیں لیا، مولانا فضل الرحمان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے ان کی خصلت کو جانتے ہوئے بھی موقع دیا اور کوشش کی کہ اپوزیشن کا کردار ادا کر کے دکھائیں۔
انہوں نے کہا کہ آئینی ترامیم کا مسودہ دیکھیں تو سب اہم اور ضروری چیزیں ہیں، پی ٹی آئی وفد آئینی ترامیم کے حوالے سے رائے لینے جب اڈیالہ جیل گیا تو اس پر رائے دینے کی بجائے جیل میں سہولیات کا رونا رو رویا گیا، لوگوں کو اغوا کرنے کا ڈرامہ رچایا جا رہا ہے، اگر کوئی ایسا ہے تو اسے کیمرے کے سامنے لایا جائے، کوئی سینیٹر اور ایم این اے ایسا نہیں جو غائب ہو، جب حکومت کو عددی اکثریت سے نہیں روک سکے تو اب زبردستی کا نعرہ لگایا جا رہا ہے، زبردستی تو ان کے ساتھ ہے جو کے پی اور نتھیا گلی ریسٹ ہائوس میں رکھے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 19ویں ترمیم کے بعد پارلیمنٹ خود مغوی ہے 26ویں ترامیم سے پارلیمنٹ بازیاب ہو جائے گی، پارلیمنٹ کبھی اپنے قوانین کا تحفظ بھی نہیں کر سکتی، یہ پارلیمنٹ اپنے وزیر اعظم کا تحفظ بھی نہیں کرسکتی تھی، ایسی کمزور میونسپل کارپوریشنزبھی نہیں ہوتیں، اس پارلیمنٹ نے بہت سمجھوتہ کیا ہے لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ پارلیمان کو مضبوط کیا جائے، یہ ترامیم مشرف دور سے زیر بحث ہیں، اس سارے عمل میں بلاول بھٹو کا کردار مین آف دی میچ کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کل سپریم کورٹ کے فیصلے کی وضاحت کی ٹائمنگ بھی مناسب نہیں ہے، ہمارے لئے تمام ججز قابل احترام ہیں یہ ترامیم کسی کو لانے یا نکالنے کے لئے نہیں ہو رہیں بلکہ ہمارا مقصد عدالتی اصلاحات کے ذریعے نظام عدل کو مضبوط کرنا ہے۔
(ن) لیگی رہنما نے کہا کہ اس ترمیم کو اگر کوئی این آر او بنانا چاہتا ہے یا نو مئی جیسے واقعات، آئی ایم ایف کو خط لکھ کر حکومت کو بلیک میل کرنا چاہتے ہیں تو یہ ان کی بھول ہے، اتفاق رائے یپدا کرنے کی ہماری کوشش پر طعنے دیئے گئے ہیں، حکومت کی مفاہمت کی کوشش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، کسی صورت بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے، اتفاق رائے ان کے ساتھ ہوسکتا ہے جو کسی اصول، قانون پر کھڑے ہوں جو پارٹی کسی کی ذات کے گرد کھڑی ہو وہ کبھی اصولوں پر کھڑی نہیں رہ سکتی۔
طلال چوہدری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پاکستان کا وی آئی پی قیدی ہے، ایسی سہولیات کسی قیدی کو میسر نہیں ہیں، بتایا جائے کس قیدی کیلئے جیل میں ورزش کی مشین ، دو سے تین ملازمین، صبح اور شام کو انگلش اخبار ملتی ہے ، پی ٹی وی چینل 24 گھنٹے دیکھتے ہیں، ہم ایک سہولت این آر او نہیں دے سکتے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری بانی پی ٹی آئی سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں ہے، بانی پی ٹی آئی توشہ خانہ کے 190 ملین اور گھڑی واپس کر دیں تو قانون کے مطابق باہر آ سکتے ہیں، کل کا سورج پاکستان میں سیاسی استحکام عدلیہ اصلاحات لیکر آئے گا جس سے سب کو فائدہ ہوگا، ملکی مفاد میں ایسی اور بھی ترامیم کرنا پڑیں کریں گے۔