ایمز ٹی وی (اسلام آباد) وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیر اعظم نواز شریف کی زیرصدارت ہوا ، اجلاس میں مشیر توانائی کی جانب سے پیش کردہ اضافی بجلی بلوں پر عبوری رپورٹ کا جائزہ لیا گیا ۔ رپورٹ سٹیٹ بینک کی آڈٹ کمپنیوں نے الگ الگ تیار کی جس میں بتایا گیا ہے کہ جولائی 2013 اور جولائی 2014ء میں بجلی کی پیداوار، استعمال اور بلز میں فرق تھا ۔ جولائی 2014ء میں میٹر ریڈنگ کیے بغیر بجلی صارفین کو فرضی بل بھی بھجوائے گئے، جولائی 2014ءمیں 4 ارب روپے کے اضافی بلز کا بوجھ صارفین پر ڈالا گیا، رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ بجلی صارفین کے اضافی بلز کو تین اقساط میں ایڈجسٹ کیا جا رہا ہے۔ رپورٹ 10 تقسیم کار کمپنیوں کے ریکارڑ کا جائزہ لے کر تیار کی گئی، ذرائع کے مطابق کابینہ ارکان نے آڈٹ رپورٹ کو ناکافی اور غیر تسلی بخش قرار دیکر مسترد کر دیا، وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ صارفین کو بھیجے گئے اضافی بلوں کے معاملے کا ازالہ کیا جانا چاہئے، انہوں نے نئی آڈٹ رپورٹ تیار کرنے اور اضافی بلز کے زمہ داران کا تعین کرنے کا بھی حکم دیا ۔ کابینہ وزرت پٹرولیم ، پلانگ اور وزارت ریلوے کی کارکردگی کا جائزہ لے رہی ہے۔
Leave a comment