ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک) امریکہ نےترکی کے ساتھ شام کی سرحد کے قریب خراساں گروپ کے پانچ ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جس میں گاڑیاں اور عمارتیں بھی شامل ہیں۔
برطانیہ میں انسانی حقوق کی تنظیم آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق ان حملوں میں کئی شدت پسند اور دو بچے ہلاک ہوئے۔ انسانی حقوق کی یہ تنظیم شام میں تشدد کے واقعات پر نظر رکھی ہوئی ہے۔
امریکی سنٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا کہ جمعرات کو سرمدہ میں کیے جانے والے فضائی حملوں میں ان عمارتوں اور گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا جنھیں تربیت اور دھماکہ خیز مواد تیار کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا
اہلکار نے بتایا کہ یہ واضح نہیں کہ فرانسیسی شدت پسند فضائی کارروائی میں ہلاک ہوئے یا نہیں لیکن ’میرے خیال میں نشانہ بنے۔‘
خراسان گروپ کے بارے میں کم ہی معلومات سامنے آئیں ہیں لیکن امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ گروپ افغانستان اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے
تجربہ کار جنگجوؤں پر مشتمل ہے جو القاعدہ کے شام کے شاخ النصریٰ فرنٹ میں گل مل گیا ہے۔
امریکی سنٹرل کمانڈ نے کہا کہ یہ گروپ بشارالاسد کی حکومت کو گرانے کے بجائے مغربی ممالک پر حملوں کے لیے شام کی سرزمین کو اپنے ٹھکانے کے طور استعمال کر رہا ہے۔