ایمز ٹی وی (اسلام آباد) سائبر جرائم اور دہشتگردوں کو مالی امداد کی روک تھام کیلئے مسودہ قانون تیار کیا جارہا ہےاور برانچوں کے بغیر بینکاری سے متعلق عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے کہا کہ مسودہ باقاعدہ قانون سازی کیلئے جلد پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔
معیشت کے لئے برانچوں کے بغیر بینکاری کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ الیکٹرانک اور موبائل بینکاری جیسے ڈیجیٹل مالیت کے طریقے استعمال کرنے سے چوری اور دھوکہ دہی کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔
ڈیجیٹل بینکاری کے فروغ سے ترسیلات زر بڑھانے میں بھی مدد ملے گی جس میں حالیہ مالی سال کے پہلے چار مہینوں کے دوران پندرہ اعشاریہ دو ایک فیصد اضافہ ہوا۔
اسحاق ڈار نے معاشی اصلاحاتی ایجنڈے پر عملدرآمد کیلئے حکومتی عزم کا اعادہ کیا جس کا مقصد ملک کی مجموعی پیداوار کی شرح نمو میں اضافہ کرنا اور اس کے فوائد انتہائی نچلی سطح تک پہنچانا ہے۔
اس سے پہلے سٹیٹ بنک آف پاکستان کے گورنر اشرف محمود وتھرا نے اپنے خیر مقدمی خطاب میں کہا کہ ملک کے دیہی اور پسماندہ علاقوں میں خدمات کی فراہمی کیلئے برانچوں کے بغیر بینکاری کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان دنیا میں برانچوں کے بغیر بینکاری کی بڑی مارکیٹ ہے اور اس کی تعداد بڑھ کر 47 لاکھ تک پہنچ چکی ہے۔