ایمزٹی وی (اسلام آباد) وزارت داخلہ کے مطابق گزشتہ 5 سالوں کے دوران صدر پاکستان نے سزائے موت کے تمام مجرموں کی رحم کی اپیلیں مسترد کیں۔
وزارت داخلہ کی جانب سے سینیٹ میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ 5 برسوں میں سزائے موت کے 513 قیدیوں نے رحم کی اپیلیں صدر کو بجھوائیں لیکن صدر پاکستان نے تمام اپیلوں کو مسترد کردیا۔ وزارت داخلہ کے مطابق اس وقت بھی سزائے موت سے متعلق 13 کیس صدر مملکت کے فیصلے کے منتظر ہیں جب کہ وزارت داخلہ کے پاس سزائے موت کی 38 اپیلیں زیر التواء ہیں۔
وزارت داخلہ کی جانب سے سینیٹ میں سیف سٹی اسلام آباد منصوبے سے متعلق رپورٹ بھی پیش کی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد سیف سٹی کا منصوبہ تقریباً مکمل ہو چکا ہے جو رواں ماہ کے آخر میں مکمل فعال ہوجائے گا۔ وزارت داخلہ کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب کے مطابق سیف سٹی اسلام آباد کا منصوبہ 124 ملین ڈالرکی لاگت سے مکمل ہوگا جب کہ منصوبے پر 9.53 ارب روپے کے علاوہ 4 ارب ڈیوٹیوں اور ٹیکس کی مد میں ادا کیے جاچکے ہیں