ایمزٹی وی(مظفرآباد) بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول کے نکیال سیکٹر پر گولہ باری سے ایک خاتون شہید جب کہ 3 خواتین زخمی ہوگئیں جس کے نتیجے میں رواں سال شہید شہریوں کی تعداد 21 ہوگئی ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق بھارتی فورسز نے ایک بار پھر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول پر فائربندی معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ بھارتی فورسز کی ایل او سی کے نکیال سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کے نتیجے میں لنجوٹ گاؤں کی رہائشی 30 سالہ خاتون ردیبہ کوثر شہید جبکہ ان کی تین بہنیں حبیدہ کوثر، صفیدہ اور سمیدہ کوثر شدید زخمی ہوگئیں۔
شہید خاتون اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ پاک فوج نے بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے دشمن کی توپوں کو خاموش کرادیا۔ بھارتی فورسز نے گزشتہ رات بھی کوٹلی کے کھوئی رٹہ سیکٹر پر گولہ باری کی تھی جس کے نتیجے میں 5 افراد زخمی ہوئے تھے۔
دفتر خارجہ نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کرکے معصوم شہریوں کی شہادت پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا۔ دفتر خارجہ کے ترجمان اور ڈائریکٹرجنرل جنوبی ایشیا اور سارک ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو طلب کرکے لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کی شدید مذمت کی۔ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ قابض بھارتی افواج ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر مسلسل سیز فائر کی خلاف ورزیاں کرتے ہوئے بھاری ہتھیاروں سے شہری آبادی والے علاقوں کو نشانہ بنارہی ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ عام شہریوں کو نشانہ بنانا عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، بھارت 2003 کے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرتے ہوئے اپنی فوج کی اشتعال انگیزیوں کی تحقیقات کرائے۔ انہوں نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ پر زور دیا کہ اقوام متحدہ کے امن مشن کو سلامتی کونسل کی روشنی میں اپنا کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔
واضح رہے کہ رواں سال اب تک بھارتی فوج نے ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر جنگ بندی معاہدے کی 900 سے زائد خلاف ورزیاں کیں جس کے نتیجے میں 21 شہری شہید اور 90 سے زائد زخمی ہوئے۔ بھارتی افواج کی اشتعال انگیزیوں کا سلسلہ 2017 سے جاری ہے جب 1970 مرتبہ سیز فائر کی خلاف ورزیاں کی گئی تھیں۔