ایمزرٹی وی(خیبرپختونخواہ)گورنر خیبرپختونخوا اقبال ظفرجھگڑا نے گورنر ہاؤس پشاور میں فاٹا ریفارمزکمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتےہوئے فاٹامیں اصلاحات وہاں کے قبائلی عوام کی امنگوں اورخواہشات کے مطابق کی جائیں گی اور اس سلسلے میں جامع لائحہ عمل وضع کرنے کیلیے ہرممکن قدم اٹھایاجارہا ہے۔سرتاج عزیزنے اجلاس کے دوران فاٹامیں اصلاحات کے چیدہ چیدہ امور پر روشنی ڈالتے ہوئے بعض امور کے حوالے سے پیشرفت کا بھی ذکر کیا۔انھوں نے کہاکہ فاٹامیں لینڈریفارمزکرنااور ایف سی آر کے قانون کی جگہ ٹرائبل ایریارواج ایکٹ نافذ کرنابھی ریفارمزکمیٹی کی سفارشات میں شامل ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ اسی طرح ہائی کورٹ کے ماتحت عدلیہ کانظام رائج کرنااور قبائلی علاقوں میں پہلے مرحلے میں بلدیاتی انتخابات کرانے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔
اجلاس کو بتایاگیاکہ وفاقی حکومت نے افغانستان سے ملحقہ سرحد کو محفوظ بنانے کیلئے ایف سی کی ایک اسپیشل ونگ بنانے کا فیصلہ کیاہے جبکہ فاٹامیں ترقیاتی عمل کو تیزکرنے اور وہاں انفرااسٹرکچر خصوصاً سڑکیں اور سکولوںوکالج وغیرہ کی تعمیر و ترقی کیلیے بھی 10 سالہ منصوبے پر عمل کیاجائیگاجس کیلیے فنڈ وفاقی حکومت فراہم کرے گی۔ اجلاس میں وزیراعلی خیبر پختونخوا پرویز خٹک،صوبائی حکومت کے سینئروزرا عنایت اللہ اور سکندر شیر پاؤ نے بھی فاٹااصلاحات کے عمل کو پوری طرح جامع بنانے کیلیے بعض تجاویز دیں۔
وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک، وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی (لیفٹیننٹ جنرل) ریٹائرڈ ناصرجنجوعہ، سینئر وزراء اور دیگر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے