ایمز ٹی وی (پشاور) سانحہ پشاور کی تفتیش میں پیش رفت ہوئی ہے جس سے مطابق آرمی پبلک اسکول پر حملے کی منصوبہ بندی پاک افغان سرحدی علاقے میں ہوئی جب کہ حملے میں ملوث 7 خود کش بمباروں کو خیبرایجنسی میں تربیت دی گئی، آرمی پبلک اسکول پر حملے کی منصوبہ بندی پاک افغان سرحدی علاقے میں طالبان کے اہم اجلاس میں کی گئی جس میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ ملا فضل اللہ سمیت 16 طالبان کمانڈر شریک ہوئے تھے ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اسکول پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے والے طالبان کا تعلق باجوڑ،شمالی وزیرستان، اورکزئی اور صوابی سے ہے۔پولیس کے مطابق اسکول پر حملے کے لیے منصوبہ بندی میں طالبان شمالی وزیرستان کا امیر حافظ گل بہادر، سربراہ لشکر اسلام منگل باغ اور اس کا بیٹا بھی شامل تھا جب کہ حملے کا فیصلہ کالعدم تحریک طالبان کے امیر ملا فضل اللہ، شیخ حقانی، حافظ سعید، حافظ دوست اور قاری سیف اللہ نے کیاتھا ۔ جبکہ آرمی پبلک اسکول پر ۔ ابو ذر، عمر، عمران، یوسف، قاری عزیر اور چمنے نامی خود کش حملہ آوروں نے حملہ کیا تھا۔
Leave a comment