ایمز ٹی وی(پشاور) دہشت گردوں کی جانب سے فاٹا میں فوجی جوانوں اور لاہور میں پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنانے کے بعد پشاور میں دہشت گردوں نے جج کی گاڑی کو نشانہ بنا دیا ۔
پشاور کے علاقے حیات آباد میں پی ڈی اے کے دفتر کے باہر جج کی گاڑی کے قریب خودکش حملے میں ڈرائیور سمیت 2 افراد شہید اور 18 زخمی ہوگئے.موٹر سائیکل سوار حملہ آور نے گاڑی کے قریب پہنچ کر خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ستارہ مارکیٹ بھی جائے حادثہ کے قریب واقع ہے جبکہ شوکت خانم ہسپتال پشاور بھی قریب تر ہے اور سابق ایم پی اے عدنان وزیر کا گھر بھی اسی مقام پر واقع ہے۔چیئرمین تحریک انصا ف عمران خان بھی آج پشاور کے اسی علاقے میں موجود ہیں۔دھماکے سے سول جج آصف جدون بھی زخمی ہیں۔ گاڑی میں ہائی کورٹ کے ملازمین سوار تھے۔
حیات آباد میں پی ڈی اے کے دفتر کے قریب زور دار دھماکا ہوا، دھماکا پی ڈی اے دفتر کے باہر کھڑی جج کی سرکاری گاڑی میں ہوا جس سے ڈرائیور اور خاتون شہید ہو گئے جبکہ 18زخمی ہیں جنہیں حیات آباد میڈیکل کمپلیکس اور خیبر ٹیچنگ ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہےجہاں ایمرجنسی نافذ ہےاور لوگوں سے خون کے عطیات کی اپیل کی جارہی ہے۔دھماکے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔
ایس ایس پی آپریشنز سجاد خان نے دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھماکا جج کی گاڑی کے قریب ہوا ، گاڑی میں جج کی فیملی بھی سوار تھی جس میں ڈرائیور اور ایک خاتون شہید ہوئے ہیں جبکہ زخمیوں میں 3 خواتین بھی شامل ہیں۔
دھماکے کے بعد د امدادی ٹیموں کو جائے حادثہ کی جانب روانہ کیا گیا ۔ دھماکے کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ انتہائی زور دار تھا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی ہےتاہم ابھی تک یہ نہیں بتایا گیا کہ دھماکا خودکش تھا یا ریموٹ کنٹرول ۔
اس سے قبل آج مہمند ایجنسی کے علاقے غلنئی میں پولیٹیکل ہیڈ کوارٹرز کے دروازے پر ایک خود کش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا جس کے نتیجے میں 3 خاصہ دار اہلکاروں سمیت 5 افراد شہید ہوئے