ایمزٹی وی(پشاور)چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے پشاور اور لاہو ر میں ہونے والے دہشتگردانہ حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ دہشتگردی ختم کرنے کیلئے ضروری ہے کہ جتنا جلد ممکن ہوسکے فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کردیا جائے۔
حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ فاٹا کی سیکیورٹی صورتحال انتہائی خراب ہے اور اسی علاقے سے دہشتگرد آ کر کارروائیاں کرتے ہیں، دہشتگردی کی ایک نئی لہر آ رہی ہے اس لیے ہماری ایجنسیوں سمیت سب لوگوں کو آپس میں تعاون کرنا پڑے گا۔ اگر ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان سے فائدہ اٹھانا ہے تو یہ ضروری ہے کہ جتنی جلدی ممکن ہو سکے ہم فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کریں ، اس کام میں جتنی تاخیر ہوگی اتنا ہی دہشتگردوں کو کھل کر کھیلنے کا موقع ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ فاٹا کو پختونخوا میں ضم کرنے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ہے کیونکہ فاٹا کے پاس وسائل نہیں ہیں، قبائلی علاقوں کا سارا نظام تباہ ہوچکا ہے اس لیے اگر وہاں بلدیاتی حکومتیں قائم کردی جائیں تو اس طریقے سے ترقی ہو سکتی ہے۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ ابھی فاٹا کو وفاقی حکومت کی جانب سے 50 ارب روپے مل رہے ہیں لیکن پختونخوا میں ضم ہونے کے بعد اسے سالانہ 80 سے 100 ارب روپے ملیں گے ،اس لیے اسے جلد از جلد پختونخوا میں ضم ہو جانا چاہیے۔
انہوں نے ہسپتال میں موجود میڈیا نمائندگان اور لواحقین سے اپیل کی کہ وہ باہر چلے جائیں کیونکہ اس طریقے سے مریضوں کو تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے سیاسی رہنماﺅں سے بھی اپیل کی کہ وہ اگر ہسپتال میں مریضوں کی عیادت کرنا چاہتے ہیں تو ضرور کریں لیکن میڈیا سے گفتگو ہسپتال کے باہر کریں تاکہ ڈاکٹرز کو مریضوں کی دیکھ بھال میں پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔