ایمزٹی وی(پشاور)صوبے کی جیلوں میں سزائے موت کے 17خواتین قیدی بھی بند ہے صوبے بھر میں آج تک کسی بھی خاتون کو پھانسی نہیں دی گئی ہے سانحہ باچا خان یونیورسٹی ، سانحہ بڈھ بیرائیر بیس ، سانحہ ورسک میں خواتین معاونت کاروں کو بھی گرفتار کیا جا چکا ہے ۔
جیل خانہ جات ذرائع کے مطابق سنٹرل جیل پشاور ،ڈیرہ اسماعیل خان ، بنوں ، ہری پورسمیت صوبے کے مختلف جیلوں میں خواتین کو اپنے خاوندوں کو قتل کرنے ، بیرون ملک بھاری مقدار میں منشیات لے جانے کے الزامات میں سزائے موت دی جا چکی ہے جبکہ بعض کوعمر قید بھی دی جا چکی ہے ۔
1984میں سابق ڈکٹیٹر جنرل ضیاء الحق کے دور اقتدارمیں ایک خاتون کی سزائے موت پر عمل درآمدہواتھا تاہم اس کے بعد آج تک ملک میں کسی بھی خاتون کوپھانسی نہیں دی گئی ہے ۔ جیلوں میں خواتین کے لئے خاتون جلاد بھی موجود نہیں ہے۔ ان خواتین قیدیوں کے مقدمات عدالتوں میں زیر سماعت ہے جبکہ بعض نے اپیلیں صدرمملکت کو کی ہے