ایمزٹی وی(مردان) پیپلز پارٹی کے زیر اہتمام مردان میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر آصف علی زرداری نے وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف اور پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو بہت جلد جانا پڑے گا ، میاں صاحب سندھ میں جا کر کہتے ہیں کہ وہ جیبیں بھر کر آئے ہیں ، وہ ایسا کیوں کہتے ہیں کیا وہ یہ پیسا اپنی جیب سے دے رہے ہیں ، تمام ججوں نے بھی گو نواز گو کا نعرہ لگا دیا ہے،عجیب بات ہے کہ کیس کے دونوں فریقین فیصلے پر مٹھائیاں بانٹ رہے ہیں حالانکہ عدالتی بینچ کے دو ججز نے نواز شریف کو نااہل قرار دیا۔ آصف زرداری نے بھی مک گیا تیرا شو نواز ، گو نواز گو کا نعرہ لگا دیا۔
عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ ایک کپتان نکلا ہے جو سمجھتا ہے کہ وہ پختون ہے، جس کے نام کے ساتھ خان لکھا ہے، لیکن پختون ہونے کے لیے پہلے پختون زبان آنی چاہیے اور پھر اس کا شجرہ بھی پختونوں سے ہونا چاہیے، جبکہ کپتان کا شجرہ ٹائیگر نیازی سے ملتا ہے۔عمران خان خود کو نواجوانوں کا لیڈر کہتے ہیں حالانکہ ان کی عمر مجھ سے بھی زیادہ تو وہ کیسے نوجوانوں کے لیڈر ہوسکتے ہیں؟ حقیقت میں نوجوانوں اور بچوں کا لیڈر صرف بلاول بھٹو زرداری ہے۔
مجھ سے پہلے پختونوں کو شناخت دینے کی ہمت کسی نے نہیں کی، جبکہ سی پیک کا منصوبہ چوری ہوا ہے اس کو واپس لے کر پختونوں کو دیں گے ۔پختونوں کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کی سخت مذمت کرتا ہوں اور اس کا مجرم حکومت وقت کو ٹھہراتا ہوں، بینظیر بھٹو کا خواب تھا کہ وہ فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کریں، ہم فاٹا کو کے پی کے میں ملا کر رہیں گے۔