ایمزٹی وی(ایبٹ آباد)ایبٹ آباد میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ 2013 میں ملک میں لوڈشیڈنگ سمیت دیگر بحرانوں میں گھیراہوتھا اور ہرروز دہشتگردی کے واقعات رونما ہوتے تھے ،آج لوڈشیڈنگ ملک کو خداحافظ کہہ رہی ہے اور دہشتگردی ختم ہو رہی ہے ،آج پاکستان ترقی کی منازل کی طے کر رہا ہے۔میاں نوازشریف کا کہناتھا کہ مائنس نوازشریف کہنے والوں کو پتہ نہیں کہ آج نوازشریف ایک نظریہ کا نام ہے اور پاکستا ن کے عوام نواز شریف کا نظریہ ہے،انہوں نے کہا کہ میں ہارنے والا شخص نہیں ہوں ،اگر میں ہارنے والا شخص ہوتا توآپ کو چھوڑ کر چلا جاتا ،انہوں نے کہا کہ جس پٹیشن کوفضول سمجھ کر خارج کیا گیاتھا اسے مقدس قراردےدیاگیا،اور ہیروں پر مبنی ایسی جے آئی ٹی بنی جس کے سامنے ہمارا پورا خاندان پیش ہوا
ایک وقت آئے گا جب اس جے آئی ٹی کی پوری کہانی عوام کے سامنے آجائے گی،انہوں نے کہاکہ پوری دنیا کے سیر وسپاٹوں کے باوجود جے آئی ٹی کو نوازشریف کیخلاف کوئی کرپشن کا ثبوت نہیں ملا جب ساری کوششیں ناکام ہو گئی تو کہا گیا کہ آپ نے بیٹے سے تنخواہ وصول نہیں کی اس لئے نااہل قراد دیا جاتا ہے اورمیں نے فیصلہ پر عمل میں تاخیر نہیں کی اور وزیراعظم ہاﺅس چھوڑ کر آگیا لیکن ایبٹ آباد کے عوام بتاﺅ کیا آپ نے یہ فیصلہ تسلیم کیا ہے ،کیا چند لوگ 20 کروڑ کے عوام کا فیصلہ کر سکتے ہیں میری اصل عدالت پاکستانی عوام ہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں جمہوریت باربار پٹڑی سے اترتی رہی، اصل سوال تو یہ ہے کہ آپ کے ووٹ لینے والے منتخب نمائندوں سے کیا سلوک کیا جاتا رہا اور آئین کو روندتے والوں سے کیا سلوک کیا جا تا رہا ،کیااس سوال کا جواب یہ منصف دے سکتے ہیں،انہوں نے کہا کہ بہت کھیل کھیلے جا چکے ہیں لیکن اب زمانہ بدل چکا ہے ،خلق خدا جاگ چکی ہے وہ اندھے بہرے نہیں وہ ایک ایک چیز کا حساب لیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ میں نے آج تک ایک ایک پائی کو عوام کی امانت سمجھا اور کبھی خیانت نہیں کی اس لئے عوام نوازشریف سے محبت کرتی ہے، آج ملک میں ترقی کا دور آ رہا تھا لیکن پھر ملک کوایک فیصلے سے غیر مستحکم کردیا گیا جو عوام کو منظور نہیں ،آج کا جلسہ عوامی ریفرنڈم ہے ،نوازشریف نے کہا کہ میں نہ جیل سے ڈرتا ہے نہ موت سے ،آپ نے مجھے زندگی دی ہے، میراوعدہ ہے زندگی بھر آپ کی خدمت کریں گے آپ وعدہ کریں کہ اپ میرے ساتھ قدم کے ساتھ قدم ملا کر چلیں گے ۔
سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ شعبدہ باز کہتے تھے کہ ہم 90 دن میں کرپشن ختم کریں گے اور سستے بجلی پیدا کریں گے وہ ایک واٹ بھی بجلی پیدا نہیں کر سکتے، اگر آج بجلی کا بحران ختم کیا ہے تو نوازشریف نے کیا ہے وہ کہتے تھے کہ اربوں درخت لگیں گے لیکن اربوں درخت تو لگے نہیں لیکن اربوں روپے کھا گئے ،انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کو اپنی کرتوتوں کا حساب دینا ہوگا،انشاءاللہ 2018 کے الیکشن میں پھر آپ کے پاس آﺅں گا اور نئے وعدے کروں گا بتاﺅ نوازشریف اپنے وعدے پورا کرتا ہے یا نہیں،کیا آپ ووٹ کے تقدس کو بحال کرانے میں میرا ساتھ دو گے۔