پشاور: پشاور کے علاقے دیر کالونی میں مدرسےمیں دھماکے میں شہدا کی تعداد 7 ہوگئی خمیوں کی تعداد112 تک پہنچ گئی جبکہ 5 کی حالت تشویشناک ہےمیڈیا رپورٹس کے مطابق دھماکامدرسہ کے مرکزی ہال میں ہوا،دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں اور پولیس دھماکے کی جگہ پر پہنچ گئیں اور علاقے کو گھیرے میں لے کر امدادی کارروائیاں شروع کردیں۔
ایس پی سٹی وقار عظیم کاکہناہے کہ دھماکے کے وقت بچے حصول تعلیم میں مصروف تھے، ایک شخص نے مدرسہ میں بارودی موادسے بھرابیگ رکھا، مشکوک شخص صبح 8 بجے مدرسہ میں داخل ہوا،دھماکا خیز مواد پھٹنے سے بچوں سمیت 7 افراد شہید ہو گئے ،دھماکے میں زخمیوں کی تعداد112 تک پہنچ گئی، زخمیوں میں زیادہ ترافرادجھلسے ہوئے ہیں،زخمی بچوں کی عمریں 11 سے 17 سال کے درمیان ہیں ، مدرسے میں داخل ہونے والے مشکوک شخص کی تلاش جاری ہے۔پولیس کے مطابق دھماکے میں 4 سے 5 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیاگیا،دھماکے کی جگہ پر گڑھا پڑاہواہے،زخمیوں کو طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کیاجارہا ہے جبکہ لیڈی ریڈنگ ہسپتال سمیت مختلف ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذکردی گئی ، شہید اورزخمی بچوں کی شناخت کاعمل جاری ہے۔
ترجمان ایل آر ایچ کاکہناہے کہ72 زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کیاگیاجبکہ37 زخمیوں کو نصیر اللہ بابرمیموریل ہسپتال منتقل کیاگیا، کی ٹی ایچ انتظامیہ کاکہنا ہے کہ2 زخمیوں کو خیبرٹیچنگ ہسپتال لایاگیا،زخمیوں میں 5 افراد کی حالت تشویشناک ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوامحمود خان نے دیر کالونی مدرسے میں دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ معصوم بچوں کو نشانہ بناناقابل مذمت اور ظالمانہ اقدام ہے ،وزیراعلیٰ محمود خان نے پولیس کوواقعے کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات سے کاحکم دیدیا،صوبائی وزیر کامران بنگش کا کہناہے کہ مدارس پر حملے کاکوئی الرٹ نہیں ملا تھا،ہماری سکیورٹی الرٹ تھی ۔