ھفتہ, 23 نومبر 2024


کوئٹہ میں لا ء کالج کے پرنسپل کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا

ایمز ٹی وی(کوئٹہ )بیرسٹر امان اللہ گھر سے یونیورسٹی جا رہے تھے کہ راستے میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر دی ، موقع پر دم توڑ دی

کوئٹہ میں پرنسپل لا ء کالج کے پرنسپل کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا ، وکلاء واقعے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے ، حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی ، بیرسٹر امان اللہ گورنر بلوچستان اور محمود خان اچکزئی کے بھتیجے تھے ۔ پولیس کے مطابق کلی ترخہ میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے بیرسٹر امان اللہ پر اس وقت فائرنگ کی جب اپنے گھر سے کالج جا رہے تھے ۔ فائرنگ سے پرنسپل لاء کالج شدید زخمی ہو گئے اور سول ہسپتال منتقل ہونے سے قبل ہی دم توڑ گئے جس کے بعد وکلاء کی بڑی تعداد سول ہسپتال پہنچ گئی اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی جبکہ ایف سی اور پولیس کی بھاری نفری بھی صورتحال کو کنٹرول کرنے سول ہسپتال پہنچی ۔ ڈاکٹرز کے مطابق پرنسپل امان اللہ کو 5 سے 6 گولیاں لگی ہیں ۔ یونیورسٹی لا کالج کے پرنسپل امان اللہ گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی اور پشتوننخواء میپ کے رہنما محمود خان اچکزئی کے بھتیجے ہیں جو لاء کالج کے گزشتہ سال اپ گریڈیشن کے بعد بیک وقت گورنمنٹ لاء کالج کے پرنسپل سمیت لاء یونیورسٹی کا اضافی چارج بھی سنھبال رہے تھے ۔ واقعے پر وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے افسوس کا اظہار کیا اور واقعے کی رپورٹ طلب کر لی جبکہ وکلاء کی بڑی تعداد احتجاج کرتے گورنر ہائوس کے سامنے حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتی رہی جبکہ ابتدائی تحقیقات کے بعد سول ہسپتال کے انتظامیہ نے لاش ورثا کے حوالے کر دی ۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ ان کی کسی کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment