ایمزٹی وی(خیبرایجنسی)طورخم میں افغان فورسز کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ کی گئی جس سے چار سکیورٹی اہلکاروں سمیت 13 پاکستانی شہری زخمی ہو گئے۔ پاکستانی فورسز کی جانب سے بھرپور جوابی کارروائی کی گئی۔ فائرنگ کے باعث خیبرایجنسی میں طورخم اور لنڈی کوتل میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق افغان فائرنگ سے تین خاصہ دار اہلکاروں اور ایک ایف سی اہلکار سمیت 13 پاکستانی شہری زخمی ہو گئے تاہم آئی ایس پی آرکےمطابق افغان فورسز کی فائرنگ سے ایک جوان زخمی ہوا۔ فائرنگ کی آوازیں دیر تک سنائی دیتی رہیں۔ خیبرایجنسی میں طورخم اور لنڈی کوتل میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے جبکہ بارڈر کے قریبی علاقوں سے لوگ محفوظ مقامات پر منتقل ہو رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق فائرنگ طورخم بارڈر پرگیٹ لگانے کے تنازعہ پر ہوئی۔ پاک افغان بارڈر پر بغیر ویزے کے داخلے پر دو ہفتے قبل پابندی لگائی گئی تھی جس پر افغان حکومت کو تحفظات تھے جس کے بعد کشیدگی بڑھ گئی تھی۔ اب ایک بار پھر طورخم بارڈر پر دونوں ممالک کے درمیان تنازعہ پیدا ہو گیا ہے۔ ادھر وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پاکستانی سکیورٹی فورسز نے افغان فائرنگ پر موثر جوابی کارروائی کی۔ انہوں نےکہا کہ پاک افغان سرحد پر حفاظتی انتظامات پاکستان کی سلامتی کے لیے ناگزیر ہیں۔ پاک افغان سرحد پر کھلے عام نقل و حرکت کی اجازت نہیں دینگے۔
Leave a comment