ایمز ٹی وی(لاہور) پنجاب کے وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ پی ایس ایل کے موقع پر قوم نے جس جرآت کے ساتھ دہشت گردی کے خوف کو رد کیا ہے ،جس پر ساری قوم اور ہم بھی مبارکباد کے مستحق ہیں،پی ایس ایل کی سیکیورٹی پر اٹھنے والے خرچ کے معاملے پر بعض لوگ غلط فہمیاں پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں ،ڈیوٹی دینے والے اہلکار اگر میچ نہ ہوتا تو کیا سرکاری اہلکار اس دن ڈیوٹی نہ دیتے ،کیا تین ٹائم کھانا نہ کھاتے ؟سیکیورٹی اہلکاروں نے اپنا روٹین کا کام کیا ہے ۔
رانا ثنا اللہ خان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں کروانے کے لئے ہم نے کوئی جلد بازی میں فیصلہ نہیں کیا ،لاہور میں فائنل کا فیصلہ ایک سال پہلے ہو گیا تھا ،دو ماہ قبل نجم سیٹھی نے تو اعلان بھی کر دیا تھا ،حکومت نہیں عوام کے اصرار پر لاہور میں فائنل میچ ہوا ، جب ساری دنیا کہہ رہی تھی کہ پی ایس ایل کا فائنل دو ٹیموں کے درمیان نہیں پاکستان اور دہشت گردی کے درمیان ہے اور دہشت گردوں نے بھی اس عزم کو کمزور کرنے کے لئے دہشت گردی کا ہدف بنایا ہوا تھا ،اس پر حکومت نے متحرک ہونا تھا اور سیکیورٹی معماملے پر ہم نے کوئی کمپرومائز نہیں کیا ،
میچ کی میزبانی پنجاب گورنمنٹ نے نہیں پی سی بی نے کی ،ہم نے صرف اس میچ کے لئے سیکیورٹی انتظامات کئے ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان منفی سیاست کے لیڈر ہیں ،اپنے مخالفین کے بارے میں عمران انتہائی گھٹیا اور بے ہودہ الفاظ استعمال کرتے ہیں ،ہمارے پاس ایسی اطلاعات ہیں کہ وہ تو پی ایس ایل فائنل میں کچھ نہ کچھ ہونے کی دعائیں کرتے رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ دھرنا سیاست سے عمران خان کو زیادہ نقصان کھلاڑیوں کے بارے میں منفی زبان استعمال کرنے سے ہوا ہے ،عمران خان کے کھلاڑیوں کے بارے میں الفاظ ننگی گالیاں ہیں ،اب وہ اپنے جھوٹ کو چھپانے کے لئے سو غلطیاں کریں گے