ایک ماہ میں 300خواتین کو طلاق کی ڈگریاں جاری
ایمزٹی وی(لاہور)فیملی سول عدالتوں میں خلع کی بنیاد پر طلاق کے دعوے دائر کرنے کی شرح میں غیرمعمولی اضافہ ،ایک ماہ میں 300خواتین نے طلاق کی ڈگریاں حاصل کرلیں.
تفصیلات کے مطابق فیملی سول عدالتوں میں خلع کی بنیاد پر طلاق کے دعوے دائر کرنے کی شرح میں غیرمعمولی اضافہ ہونے لگا ہے،واضح رہے کہ طلاق، خرچے اور جہیزواپسی کے بڑھتے ہوئے دعووں پر سیشن جج لاہور عابد حسین قریشی نے فیملی عدالتوں کی تعداد 19کردی ہے۔
عدالتوں میں زیادہ تر دعوے خلع کی بنیاد پر دائر کئے جا رہے ہیں جس میں خواتین کا کہنا ہے کہ وہ اپنا حق مہر چھوڑتی ہیں ،لہذا ان کو طلاق دلوائی جائے۔ عدالتوں نے اسی بنیاد پر ایک ماہ میں 300خواتین کو طلاق کی ڈگریاں جاری کردی گئی ہیں۔
سول عدالتوں سے طلاق کی ڈگریاں جاری ہونے پر خواتین نے یونین کونسل سے طلاق کی ڈگری کو موثر کرنے کے لئے رابطے شروع کردیے ہیں،آئینی و قانونی وکلاءکا کہنا ہے کہ فیملی لا ءکے مطابق سول کورٹ سے وصول کی جانے والی ڈگری کو موثر کرانے کے لئے یونین کونسل سے رابطہ کرنا ضروری ہے یہاں پر ایک موقع مصالحت کا بھی دیا جاتا ہے اگر مصالحت ہو جاتی ہے تو ڈگری ختم ہو جاتی ہے ورنہ یونین کونسل طلاق کا سرٹیفکیٹ جاری کردیتی ہے۔