پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار عثمان خان بزدار وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہوگئے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لیے اسپیکر چوہدری پرویز الہی کی زیر صدارت صوبائی اسمبلی کا اجلاس ہوا۔ تحریک انصاف کے عثمان خان بزدار مسلم لیگ (ن) کے حمزہ شہباز شریف کو شکست دے کر وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہوگئے۔ عثمان بزدار کو 186 اور حمزہ شہباز کو 159 ووٹ ملے۔
0اسمبلی اجلاس کے دوران اپوزیشن کی جانب سے ہنگامہ آرائی اور شورشرابا کیا گیا۔ مسلم لیگ ن کے اراکین نے اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کرکے شدید نعرے بازی کی۔ ن لیگی ارکان نے کہا کہ یہ الیکشن نہیں بلکہ سلیکشن ہورہی ہے۔ تاہم اسپیکر نے احتجاج کی پرواہ کیے بغیر اجلاس کی کارروائی جاری رکھی۔ پیپلزپارٹی نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔ انتخاب کے بعد پنجاب اسمبلی نے ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کے خلاف مذمتی قرارداد بھی متقفہ طور پر منظور کرلی۔
عثمان خان بزدار کے بارے میں گزشتہ روز انکشاف ہوا کہ وہ 1998ء میں 6 افراد کے قتل اور دہشت گردی کے مقدمات میں مجرم رہ چکے ہیں۔ انسداد دہشت گردی عدالت نےعثمان بزدار اور ان کے ساتھیوں کو مجرم بھی قرار دے دیا تھا تاہم انہوں نے دیت ادا کرکے فریقین سے صلح کرلی اور بری ہوگئے۔
عثمان بزدار پر تنقید کے بعد وزیراعظم عمران خان کھل کر ان کی حمایت میں آئے اور ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ واضح کر دوں کہ میں عثمان بزدار کے ساتھ کھڑا ہوں، جو ایک باوقار آدمی ہیں اور نئے پاکستان کے حوالے سے میرے نظریے اور تصور کے ساتھ کھڑے ہیں۔