جمعہ, 22 نومبر 2024


اپوزیشن لیڈر پنجاب حمزہ شہباز کو آج پھر طلب کرلیا

 
 
لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کو آج پھر طلب کرلیا۔
 
مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز آج نیب کے سامنے پیش ہوں گے، انہیں آمدن سے زائد اثاثوں، مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں طلب کیا گیا ہے۔ حمزہ شہباز کوسہ پہر3 بجے نیب میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
 
پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز اس سے قبل بھی نیب کے سامنے اسی کیس میں پیش ہو چکے ہیں۔
 
نیب کی جانب سے مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز کو سوالنامہ بھجوایا گیا تھا جس میں ان کو
گزشتہ برس اور رواں برس جاری ہونے والے تمام طلبی کے نوٹسسز میں درج مختلف سوالات کے جوابات مانگے گئے ہیں۔
 
حمزہ شہاز کو 2005 سے لے کر اب تک کی تمام کمپنیوں کی سرمایہ کاری، کمپنیوں پر قرض، سلمان شہباز اور نصرت شہباز کے ساتھ شراکت داری کی تفصیلات بھی فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ حمزہ شہباز کو 2006 سے 2008 کی ٹیکس ریٹنرز اورویلتھ سٹیٹمنٹ جمع کرانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
 
نوٹس کے متن کے مطابق حمزہ شہباز نے تین برسوں کی ٹیکس ریٹرنز انکم ٹیکس میں جمع نہیں کرائیں، 2005 سے 2017 کے دوران بڑھنے والے اثاثوں کے تفصیلی جوابات دیئے جائیں، شریف فیملی پر لگائے گئے الزامات کے مطابق 1999 میں انکے اثاثہ جات 5 کروڑ 36 تھے، دس سالوں میں ان کی دولت 68 کروڑ 33 لاکھ ہوگئی جو اب سوا 3 ارب کے قریب ہے اس پر وضاحت دی جائے۔
 
نیب کے حاصل کردہ شواہد کے مطابق حمزہ شہباز فضل داد عباسی، قاسم قیوم اور مشتاق چینی سے ملنے والے پیسوں کے مستند جوابات بھی فراہم کریں، حمزہ شہباز کو اب تک موصول ہونے والے تحائف اور وصول کی جانے والی تنخواہوں کی بھی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
 
یاد رہے حمزہ شہباز 12اور 16 اپریل کو آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈنگ میں نیب لاہور میں پیش ہو چکے ہیں تاہم 10 اپریل کو انہوں نے پیش ہونے سے معذرت کی تھی، حمزہ شہباز نے تفتیشی ٹیم کو نامکمل ریکارڈ اور سوالات کے تسلی بخش جوابات بھی نہیں دیے تھے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment