سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا لاہور میں 4 کنال 17 مرلے کا گھر سیل کر دیا گیا۔ اسسٹنٹ کمشنر ماڈل ٹاؤن کے مطابق نیب کی ہدایت پر ضلعی انتظامیہ اور ایل ڈی اے افسران نے پولیس کی سربراہی میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے گھر کو سیل کیا۔ یاد رہے کہ 27 ستمبر کو نیب نے احتساب عدالت میں درخواست جمع کراتے ہوئے استدعا کی تھی کہ اسحاق ڈار مفرور ہیں ان کی پاکستان میں موجود تمام جائیداد فروخت کرنے کی اجازت دی جائے۔ احتساب عدالت نے دو اکتوبر کو سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے اور گھر نیلام کرنے کا حکم دیا تھا۔ اسحاق ڈار کی جائیداد کی تفصیلات 28 ستمبر کو نیب نے اسحاق ڈار کی قرق شدہ جائیداد کی تفصیلات عدالت میں جمع کرائیں جس کے مطابق سابق وزیرخزانہ کے دبئی میں 3 فلیٹس، گلبرگ لاہور میں ایک گھر، چار پلاٹس اور اسلام آباد میں بھی 4 پلاٹس ہیں۔ نیب کے مطابق اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کے پاس پاکستان میں 6 گاڑیاں ہیں جن میں 3 لینڈ کروزر، 2 مرسڈیز اور ایک کرولا گاڑی ہے۔ نیب دستاویزات کے مطابق اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کی شراکت میں ٹرسٹس کے لاہور اور اسلام آباد کے مختلف بینکوں میں اکاؤنٹس ہیں۔ نیب نے عدالت کو بتایا تھا کہ بیرون ملک تین کمپنیوں میں اسحاق ڈار شراکت دار بھی ہیں جب کہ میاں بیوی نے ہجویری ہولڈنگ کمپنی میں 34 لاکھ 53 ہزار کی سرمایہ کاری بھی کر رکھی ہے۔