لاہور : چوہدری شوگرملزکیس میں نیب نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز سے تفتیش کے بعد 8 اگست کو دوبارہ طلب کرلیا اور ریکارڈ بھی ساتھ لانے کی ہدایت کی ہے۔
چوہدری شوگرملزکیس میں طلبی پر مسلم لیگ ن کی نائب صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نیب دفتر میں پیش ہوئیں، حسن اورحسین نواز بیرون ملک ہونےکےباعث پیش نہیں ہوئے۔
نیب کی مشترکہ ٹیم نے 45 منٹ تک مریم نواز سے تحقیقات کیں اور سوالنامہ بھی دیا، سوالنامہ میں چوہدری شوگرملزسےمتعلق جواب مانگےگئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق نیب نے مریم نوازکو8 اگست کودوبارہ طلب کرلیا اور ریکارڈبھی ساتھ لانےکی ہدایت کردی ہے جبکہ حسن اورحسین نواز کو دوبارہ طلبی کے لیے نوٹس جاری کیا جائےگا۔
یاد رہے نیب نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز ، صاحبزادے حسین نواز، حسن نواز اور بھتیجے عبدالعزیز عباس کو چوہدری شوگرملزکیس میں طلب کر رکھا تھا۔
مریم نواز کی پیشی کے موقع پر پولیس کی بھاری نفری نیب کمپلیکس میں تعینات تھیں جبکہ ن لیگی کارکن بھی نیب دفترپہنچے اور نوازشریف کے حق میں نعرے لگائے۔
خیال رہے نیب چوہدری شوگرملزکےاکاؤنٹ میں بیرون ملک سےفنڈزکی تحقیقات کررہاہے ، چوہدری شوگرملزمیں مریم نواز،حسن وحسین نواز ،عبدالعزیز شیئر ہولڈر ہیں۔
گذشتہ روز چودھری شوگر ملز کیس میں بڑی پیش رفت سامنے آئی تھی ، ذرائع کے مطابق نیب ٹیم نے نواز شریف سے جیل میں تحقیقات کا فیصلہ کیا جبکہ اس کیس میں شہباز شریف کی بھی جلد طلبی کا امکان ہے۔
نیب نے حمزہ شہباز سے گرفتاری کے دوران چودھری شوگر ملز کیس میں تحقیقات کا آغاز بھی کر دیا ہے۔
واضح رہے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں چوہدری شوگرملز کا کیس سے متعلق بڑا انکشاف ہوا تھا کہ مریم صفدر شوگرملز کے ایک کروڑ چوبیس لاکھ شئیرزکی مالک ہیں، غیر ملکی شئیر ہولڈرز نے مریم صفدر کو کروڑوں کے شئیرز کیوں منتقل کیے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاداکبر کا کہنا تھا مریم نواز کے شیئرزمنتقلی،خریدوفروخت کےمعاملےکودیکھاجائے گا، دوہزار آٹھ میں مریم نواز نے شیئرز خریدے تو کتنی رقم ادا کی گئی ،نیب دیکھے گا کہ چوہدری شوگر ملز کیس میں شیئرز کیسے منتقل ہوئے ۔
معاون خصوصی نے کہا چوہدری شوگر ملز کیس نیا نہیں پرانا کیس ہے ، یوسف عباس شریف اور دیگر کو نوٹس منی لانڈرنگ پرنیب نے نوٹس بھیجا ہے، مشکوک ٹرانزکشنز کو مدنظر رکھ کر ہی نیب نے نوٹس بھیجا ہوگا۔