لاہور: احتساب عدالت نے رمضان شوگرملزکیس میں حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 اگست تک توسیع کردی، حمزہ شہباز کہتے ہیں کہ مجھ پر کرپشن کے الزامات بے بنیاد ہیں، آج اپوزیشن کا چیئرمین سینیٹ منتخب ہوجائے گا
آج لاہور کی احتساب عدالت کے ڈیوٹی جج وسیم اختر نے کیس کی سماعت کی، سینٹ انتخابات کی وجہ سے شہباز شریف عدالت میں پیش نہ ہوئے، عدالت نے شہباز شریف کی حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی۔
دریں اثناء عدالتی حکم پر حمزہ شہباز کی حاضری کا عمل مکمل کیا گیا،حمزہ شہباز نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ میں عام شہری ہوں، لیکن نیب کے نزدیک میں بڑا گنہگار ہوں، مجھ پرلگائےگئے کرپشن کے الزامات بے بنیاد ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے کیا جرم کیا ہے،یہ سوال چھوڑ کے جا رہا ہوں،قیامت تک یہ میرے سوال کا جواب نہیں دے سکیں گے۔
عدالت نے حمزہ شہباز کےجوڈیشل ریمانڈ میں 9 اگست تک توسیع کردی،پیشی کےبعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےکہا حمزہ شہباز نے کہا کہ آج اپوزیشن کا چیئرمین سینٹ منتخب ہو جائےگا۔
یا د رہے کہ رمضان شوگرملزریفرنس می شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو نامزد کیا گیا ہے۔ ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ ملزمان نےرمضان شوگرملزکےلئے10کلومیٹرطویل نالہ بنوایا، شہبازشریف نے بطور وزیراعلیٰ اختیارات کا ناجائزاستعمال کیا اور اپنے خاندان کی مل کو فائدہ پہنچانے کے لئے عوامی مفاد کا نام لیا۔
ریفرنس کے مطابق شہباز شریف کے اس فیصلے سے سرکاری خزانے کو 213 ملین کا نقصان ہوا، سرکاری خزانے کا نقصان شہباز اور حمزہ شہباز کی ملی بھگت سے ہوا، اتنے شواہد موجود ہیں کہ ریفرنس دائر کیا تاکہ کیس چلایا جا سکے۔
نیب ریفرنس میں کہا گیا حمزہ شہباز کے خلاف انکوائری جاری ہے، مکمل ہونے پر ضمنی ریفرنس دائر کیا جائے گا، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف ٹرائل جلد مکمل کر کے قانون کے مطابق سزا دی جائے۔