ایمز ٹی وی ( گجرانوالہ) پاک فوج کی ریسکیو ٹیم نے جمعہ کے روز وزیرآباد کے قریب ٹرین حادثے میں ہلاک ہونے والے تمام افراد کی لاشیں نہر سے نکال لیں۔ ریلویز کی ٹیموں نے بھی تین بوگیوں کو پانی سے کھینچ کر نکال لیا۔
فوجی افسران کی میتیں گوجرانوالہ کنٹونمنٹ میں نمازِ جنازہ کے بعد ان کے آبائی قصبوں کو بھیج دی گئیں۔ پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف اور سینئر افسران نے نمازِ جنازہ میں شرکت کی۔اسی دوران ریلویز اور فوجی حکام پر مشتمل ایک انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی گئی تھی، جو اس حادثے کی وجوہات کا تعین کرے گی۔
ریلویز کے وفاقی انسپکٹر میاں محمد ارشد کی سربراہی میں قائم یہ سات رکنی ٹیم اپنی رپورٹ 72 گھنٹوں میں پیش کرے گی۔ اس ٹیم کے دیگر اراکین میں میجر جنرل شہزاد سکندر، بریگیڈیئر نسیم بیگ، اور کرنل محمدفہیم سمیت ریلویز کے ایڈیشنل جنرل منیجر (میکینکل) لیاقت چغتائی، اے جی ایم (انفراسٹرکچر) ہمایوں رشید اور چیف میکینکل انجینئر (لوکوموٹیو) مجید بیگ شامل ہیں۔
ایک طرف فوج اور ریلویز کے تفتیش کاروں کی ٹیم تشکیل دی گئی، جبکہ گوجرانوالہ کی ضلعی انتظامیہ اس حادثے کی وجوہات کا تعین کرنے کے لیے اب بھی سراغ کی تلاش کررہی تھی۔جمعرات کو ریلویز کے حکام نے اشارہ دیا تھا کہ ممکن ہے کہ فش پلیٹوں میں چھیڑ چھاڑ کی گئی ہو، یہ پلیٹیں دو ٹریکس کو جوڑ کر رکھتی ہیں۔ یہ حادثے کی ممکنہ وجوہات میں سے ایک ہوسکتا ہے۔
ریلویز کے ایک عہدے دار نے فوری طور پر ان افواہوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ حتمی رپورٹ آنے کا انتظار کیا جائے۔ انہوں نے کہا ’’محض بولٹس نکال دینے سے پل منہدم نہیں ہوجاتا۔‘‘