ایمز ٹی وی (لاہور) بھارتی فلموں کے غیر مہذب اور فحش گانوں نے پاکستانی نوجوانوں نسل کو تباہ کرنے کے دھانے پر پہنچادیا ،ان بیہودہ بھارتی فلمی گانوں میں سکولوں اور کالجز کے ناپختہ ذہنوں والے نوجوان لڑکے اورلڑکیوں کو گھروں سے والدین کو بتائے بغیر بھگانے کے طریقے اوروالدین سے نا فرمانی کی تعلیم دی جارہی ہے، معروف گلوکارہ صائمہ جہاں،
بھارتی گانوں میں انتہائی غیر مہذب لباس زیب تن کر کے بھارتی ماڈلز نے فحش اور بے شرمی کی انتہا کرتے ہوئے منشیات کا استعمال بھی دکھایا گیاہے ۔
گلوکار ہنی سنگھ کے گانے ”دیسی کلاکار “میں کالج کی لڑکیوں کو گھر سے بھگانے کے غیر مہذب مناظر شامل ہیں جن کو دیکھ کر پاکستان کی نوجوان لڑکیاں متاثر ہوکر ا ن کو اپنانے کی کوشش کرتی ہیں ۔جبکہ پاکستانی اداکار فواد خان اور سونم کپور پر فلمایا گیا گانا ”ماں کا فون آیا “ بھی ایسی سلسلے کی کڑی ہے ،بھارتی گانے ”ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے “ میں شراب کوکین اور دیگر منشیات کو بھی فلم بند کیا گیا ہے۔ صائمہ جہاں
ان گانوں سے متا ثر ہوکر پاکستانی نوجوان نسل بے راہ روی کا شکار ہو کر تباہی کے دھانے پر پہنچ چکے ہیں جو پوری پاکستانی قوم کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔
گلوکارہ صائمہ جہاں نے کہا ہے کہ حکومت وقت کو ان گانوں پر فوری طور پر پابندی عائد کرنی چاہیے اچھا اور خاص میوزک انسان کی فلاح کرتا ہے اس حوالے سے حکومت کو مناسب اقدامات کرتے ہوئے ان کی ریلیزنگ پر فوری طور پر پابندی عائد کردینی چاہیے۔