جمعرات, 02 مئی 2024


تمام پرائیوٹ میڈیکل کالجز 15دسمبرتک داخلوں کی فہرست فائنل کریں گے ،پامی صدر

لاہور: پاکستان ایسوی سی ایشن آف پرائیوٹ میڈیکل اینڈ ڈینٹل انسٹی ٹیوشنز نے سنٹرل انڈکشن پالیسی مستردکرتے ہوئے خود داخلے کرنے کا اعلان کردیا۔

تمام پرائیوٹ میڈیکل کالجز 15دسمبرتک داخلوں کی فہرست فائنل کریں گے جبکہ یکم جنوری کو داخلہ لینے والے امیدواروں کی فہرستیں جاری کردی جائیں گی۔

پامی کے مرکزی صدر پروفیسر ڈاکٹر چوہدری عبد الرحمن نے ہنگامی میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ نگران وزیر اعلیٰ پنجاب پامی کے وفد سے ملاقات کر کے حقائق جانیں نجی میڈیکل کالجز بھی ان کے ہی ادارے ہیں، میڈیکل ایجوکیشن کے فروغ اور استحکام کیلئے پانی کو درپیش مسائل بھی سمجھیں ، حکومت سرکاری ہسپتالوں کی طرح ہمیں بجٹ دے تو مفت پڑھانے کیلئے بھی تیار ہیں۔

یو ایچ ایس کی طرف سے پرائیویٹ میڈیکل کالجز کی فیسیں وصول کرنے کو مسترد کرتے ہیں۔ ہم صرف ان سٹوڈنٹس کو داخلہ دیں گے جو ہمارے پورٹل کے ذریعے اپلائی کریں گے اور کالج کے آفیشل اکاؤنٹ میں فیسیں جمع کروائیں گے۔ یو ایچ ایس کو فیس دینے والے سٹوڈنٹس کو داخلہ نہیں دیا جائے گا۔

پوری دنیا میں ڈاکٹرز اور ہیلتھ کیئر ورکرز کی ضرورت ہے۔ ایک میڈیکل کالج بنانے کیلئے آٹھ سے دس ارب روپے خرچہ آتا ہے ان کا لجز کو حکومتی سرپرستی کی ضرورت ہے ، حکومت ان بچوں کو داخل کروانا چاہتی ہے جو فیسیں نہیں دے سکتے ۔ حکومت ہمیں 500بیڈ کا ہسپتال مفت چلانے کا کہتی ہے اگر ہم مفت داخلہ کریں گے تو ہسپتال اور کالج کیسے چلائے جائیں گے ۔

انکا کہنا ہے کہ حکومت نے کہا ہے کہ 60 فیصد سے نیچے والے طلباء کو داخل نہیں کرتا ہم نہیں کریں گے لیکن ہمیں باقی معاملات کو دیکھنے دیں اگر ہمیں زیادہ تنگ کیا گیا تو ہم کالجز اور ہسپتالوں کی چابیاں حکومت کو دے دیں گے۔ ہم نگراں وزیر اعلیٰ کے کام کی تعریف کرتے ہیں لیکن انہیں ہمارے متعلق جو تصویر دکھائی جارہی ہے وہ غلط ہے

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment