ایمزٹی وی(لاہور)شاعر مشرق ڈاکٹرعلامہ اقبال کے صاحبزادے جسٹس (ر) جاوید اقبال انتقال کرگئے۔جسٹس جاوید اقبال گزشتہ کئی روز سے علیل تھے اور شوکت خانم اسپتال میں زیرِعلاج تھے۔ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی نماز جنازہ شام 4 بجے لاہور کے علاقے گلبرگ میں ان کی رہائش گاہ پر ادا کی جائے گی۔ 5 اکتوبر 1924 کو پیدا ہونے والے جاوید اقبال نے پنجاب یونیورسٹی سے انگریزی اور فلاسفی میں ایم اے کا امتحان اعزازی نمبروں سے پاس کیا۔ 1954 میں برطانیہ کی کیمبرج یونیورسٹی سے پی ۔ ایچ ۔ ڈی اور 1956 میں بارایٹ لاء ہوئے۔ 1961 میں امریکی حکومت کی دعوت پر وہاں کی اعلٰی ترین درس گاہوں میں ’’اقوام متحدہ کا مستقبل‘‘ پر لیکچر دیے۔1965 میں جاوید اقبال لاہورہائی کورٹ بار ایسوسی ایشین کے نائب صدر اور 1971میں لاہور ہائی کورٹ کے جج مقرر ہوئے۔ 8 مارچ 1982 سے 5 اکتوبر 1986 تک انہوں نے لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی ذمہ داریاں سر انجام دیں، جس کے بعد انہوں نے سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سے حلف اٹھایا اور 4 اکتوبر 1989 کو ریٹائرڈ ہوئے۔ ریٹائرمنٹ کے بعد ایک دانشور کی حیثیت سے آج بھی سرگرم عمل رہے، ڈاکٹر جاوید اقبال انگریزی اور اردو میں 12 کتابوں کے مصنف ہیں جب کہ 3 جلدوں پر مشتمل علامہ اقبال کی سوانح حیات بھی شامل ہیں۔ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال بطور سینیٹر اور اقوام متحدہ میں پاکستان کے مندوب کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔