ایمزٹی وی (کراچی) ایرانی پھلوں کی بھرمار سے پاکستان کی ہارٹی کلچر انڈسٹری کے لیے مشکلات بڑھ گئی ہیں، ایران سے بڑے پیمانے پر انگور، سیب اور انار پاکستان میں ڈمپ کیا جارہا ہے جس کی قیمت مقامی پھلوں سے کم ہے۔ ایرانی پھلوں کی یلغار کے سبب پاکستانی فارمرز اور پھلوں کے آڑہتیوں کو نقصان کا سامنا ہے، زرعی شعبہ پہلے ہی بلند لاگت اور مختلف قسم کے موسمیاتی اثرات کی وجہ سے دباؤ کا شکار ہے، اب ایرانی پھلوں کی بڑھتی ہوئی درآمد نے پاکستانی پھلوں کے کاشتکاروں کو بحران سے دوچار کردیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ایرانی پھلوں کے لیے پاکستانی مارکیٹ کھلی ہوئی ہے لیکن خود ایران نے پاکستانی پھلوں بالخصوص ترش پھلوں پر بھاری ڈیوٹی عائد کررکھی ہے جس کی وجہ سے پاکستان کے لیے ایران کو اپنے پھل فروخت کرنا مشکل ہورہا ہے، اس طرح پاکستان کو ایران کے ساتھ پھلوں کی تجارت میں خسارے کا سامنا ہے۔ زیادہ تر ایرانی پھل اسمگل کرکے پاکستان میں لائے جارہے ہیں جن کی قرنطینہ جانچ بھی نہیں کی جاتی۔ قرنطینہ جانچ نہ ہونے کی وجہ سے ایرانی پھل پاکستان میں زرعی بیماریوں کے پھیلاؤ کا سبب بن سکتے ہیں ۔