اتوار, 24 نومبر 2024


تمام محکمے منظم اندازمیں کام کریں،مراد علی شاہ

ایمزٹی وی (کراچی) وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبائی بجٹ میں اعلان کردہ 10 ارب روپے کے خصوصی کراچی پیکیج پر کام تیزکرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔

سندھ سیکریٹریٹ میں وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی صدارت میں اجلاس ہوا جس میں صوبائی محکموں کی کارکردگی پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس کے دوران ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے متعلقہ محکمہ جاتی حکام نے وزیر اعلٰی کو بریفنگ دی۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ گڈ گورننس، بہترین ترقیاتی کام، اچھی تعلیم و تعلیمی ادارے، صاف ستھرے اسپتال اور بہترین تعلیمی ادارے صوبائی حکومت کی ترجیحات ہیں، سرکاری اہلکاروں کی تقرریاں اور تبادلے کارکردگی کی بنیاد پر ہوں گے،

جلد ہی محکمہ تعلیم اورصحت میں بھرتیوں پر پابندی کا خاتمہ کردیا جائے گا جس کے بعد ٹیچرز، پیرا میڈیکل اور ڈاکٹرز کو بھرتی کیا جائے گا، صوبے بھر میں محکمہ صحت کی 86 اسکیمز دسمبر تک مکمل ہونی چاہیئں۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ تمام محکمے منظم اندازمیں کام کریں اورترقیاتی منصوبوں کی پی سی فور وقت پرجمع کرائیں، وقت پر پی سی فورجمع نہ کرانے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ وہ غیرتسلی بخش کام قبول نہیں کریں گے، جو ترقیاتی منصوبے پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ رپورٹ کے مطابق غیر تسلی بخش ہیں ان کی ادائیگیاں روک دی جائیں،

اںہیں صوبائی محکمے کے ترقیاتی منصوبے اوران کے لیے جاری فنڈزانگلیوں پریاد ہیں، وہ ہرمنصوبے کا دورہ کرکے اس کے کام کا جائزہ لیں گے، جس محکمے میں کام سست روی سے ہوں گے، ان کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔ وہ اگلے اجلاس میں تمام محکموں کی کارکردگی کا جائزہ لیں گے اوراگر کسی محکمے نے کارکردگی نہ دکھائی تو سخت فیصلے کئے جائیں گے۔ کسی بھی محکمے کا سیکریٹری، ڈی جی یا ایم ڈی چھٹی نہ مانگے اور وہ چھٹیوں پر پابندی سمجھیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ انہوں نے 5 کروڑ روپےکے بحالی اورمرمتی فنڈ کوبڑھا کر5 ارب روپے کردیا ہے، اب عمارتیں اورسڑکیں خستہ حالت میں نظر نہیں آنی چاہییں۔ بجٹ میں کراچی کے لیے اعلان کردہ 10 ارب روپے کے خصوصی پیکج پر کام تیز کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بلدیاتی نمایندوں کی بھرپور حمایت کرنی ہے، ہر یوسی اور اس کےچیرمین کا اپنا دفتر ہوناچاہیے۔

وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ محکمہ ورکس اینڈ سروسز کو 2 ارب 19 کروڑ روپے سے زائد کے فنڈز جاری ہوچکے ہیں لیکن انہیں خرچ ہی نہیں کیا گیا، جس پر وزیراعلی نے کہا کہ جو رقم ترقیاتی کاموں کے لیے جاری ہوچکی ہے

اسے خرچ بھی ہونا چاہیے، وہ یہ نہیں سنیں گے کہ کسی محکمے کو دی گئی رقم خرچ نہیں ہوئی۔ بریفنگ کے دوران وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ صوبے بھر میں 60 سرکاری گاڑیاں غائب ہیں، جس پرانہوں نے ہدایت کی کہ غائب شدہ گاڑیاں تلاش کی جائیں اورخراب گاڑیوں کی مرمت کرائی جائے

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment